کہیں بھی جا کے بسیرا کریں ادھر ہی کے ہیں
کہیں بھی جا کے بسیرا کریں ادھر ہی کے ہیں ہمارے سارے حوالے ہمارے گھر ہی کے ہیں ہماری سانس تلک ہی ہمارا ورثہ ہے ہمارے خواب بھی آنکھوں میں رات بھر ہی کے ہیں میں ان سے ٹوٹ کے کرتا ہوں پیار کیوں نہ کروں یہ سارے پھول یہ پتے مرے شجر ہی کے ہیں وہ جس کو چاہے بنا دے کمال فن کی مثال تمام ...