Ashfaq Husain

اشفاق حسین

کنیڈا میں مقیم اردو کے ممتاز شاعر

Prominent Urdu poet from Canada having progressive leaning.

اشفاق حسین کی نظم

    شناسائی

    لوٹ بھی آئیں اگر اب وہ شناسا لمحے اور میں تجھ سے ملوں بھی تو دبے لفظوں میں پوچھیں گے سبھی کن ستاروں کی گزر گاہ پہ تم پہلے پہل نکلے تھے کون سی جھیل تھی وہ جس میں تم پہلے پہل ڈوبے تھے کون سے پیڑ تھے وہ جن کے سایوں میں محبت کے شگوفے پھوٹے اتنے بدلے ہوئے حالات کے دوراہے پر ان سوالوں کے ...

    مزید پڑھیے

    نیند نہیں آتی ہے

    تم نے لکھا ہے نیند نہیں آتی ہے تم کو تم سے بہت ہی دور ہوں نا میں اس دھرتی سے اس دھرتی تک بیچ میں کتنے دریا اور سمندر ہوں گے یہ تو سچ ہے لیکن ان ماؤں کا سوچو جن کے بیٹے چاند تلک اک دن جائیں گے جا کے وہاں پر بس جائیں گے ایسے میں جب رات آئے گی چاند زمیں پر نکلا ہوگا چاند میں ان کا چہرہ ...

    مزید پڑھیے

    ایسے نہیں ہوتا

    بس اک اپنے تحفظ کے لیے دنیا کو کتنا بے تحفظ کر دیا تم نے یہ دنیا وہ نہیں جو آج سے پہلے تھی یہ فرمان جاری کر دیا تم نے مگر تم کون سی دنیا میں رہتے ہو یہ دنیا تو وہی ہے جس میں جب چاہو تم اپنے حکم منواتے ہو طاقت کی زباں میں بات کرتے ہو تمہارے حکم کو جو ماننے میں دیر کرتے ہیں تم ان کو اپنی ...

    مزید پڑھیے

    محبت

    محبت عہد و پیمان وفا ہے محبت حد امکان وفا ہے محبت اک کتاب ایسی ہے جس کا ہر اک عنوان عنوان وفا ہے محبت پھولنے پھلنے کی شے ہے اسے پامال سبزہ مت بناؤ دلوں کے قافلے چلتے ہیں اس پر سو نا ہموار رستہ مت بناؤ اسے کھلنے دو اپنے موسموں میں بہار عہد رفتہ مت بناؤ یہ ہے معصوم اور ننھا ...

    مزید پڑھیے

    مشکل کام

    ہمیشہ کی طرح تم آج بھی اچھی ہو لیکن کل بہت اچھی تھیں اور وہ کل مری یادوں کا حصہ ہے وہی جو کل تھا وہ ہے آج لیکن فرق اتنا ہے تمہاری جھیل سی آنکھوں میں میرے نام کا کوئی کنول کھلتا نہیں تمہارے ہونٹ میرا نام دہراتے نہیں ہیں رفاقت اور چاہت کا کوئی بھی گیت اب گاتے نہیں ہیں میں کل اور آج ...

    مزید پڑھیے

    ایمان

    اپنے کمزور ایمان کی پختگی کے لیے اپنے اندھے خیالات کی روشنی کے لیے اپنے بوسیدہ افکار کی تازگی کے لیے دھونس سے زور سے اور بندوق سے بے گناہوں کے مقتل سجائے گئے نوجوانوں کے شفاف چہروں پہ جنگل اگائے گئے مدرسے لڑکیوں کے جلائے گئے اب انہیں زندہ درگور کرنے کا اک مرحلہ اور ہے امن ...

    مزید پڑھیے

    کیسے

    اگر اس زندگی کو ایک پھول اور ایک خواب اور ایک تم ملتے تو پھر یہ زندگی کا کینوس رنگوں سے بھر جاتا میسر ہے مجھے بھی ایک پھول اور ایک خواب اور ایک تم لیکن کبھی تم ساتھ ہوتے ہو تو پھر وہ پھول میری دسترس ہی میں نہیں ہوتا کبھی وہ پھول میری انگلیوں کی پور کو چھو کر ہوا میں رقص کرتا ہے تو ...

    مزید پڑھیے

    زومنگ

    دیکھوں جو آسماں سے تو اتنی بڑی زمیں اتنی بڑی زمین پہ چھوٹا سا ایک شہر چھوٹے سے ایک شہر میں سڑکوں کا ایک جال سڑکوں کے جال میں چھپی ویران سی گلی ویراں گلی کے موڑ پہ تنہا سا اک شجر تنہا شجر کے سائے میں چھوٹا سا اک مکان چھوٹے سے اک مکان میں کچی زمیں کا صحن کچی زمیں کے صحن میں کھلتا ہوا ...

    مزید پڑھیے