یہ جاڑے کے دن

یہ جاڑے کے دن اور یہ جاڑوں کی راتیں
لحاف اور سوٹر کی ہر گھر میں باتیں
ادھر کوئی اوڑھے ہوئے ہے دوشالہ
کسی نے ادھر اپنا کمبل سنبھالا
انگیٹھی کہیں ہے کہیں ہے رضائی
مچی ہر طرف سردیوں کی دہائی
کچھ اس طرح چلتی ہیں ٹھنڈی ہوائیں
کہ سردی سے سینوں میں دل کانپ جائیں
عجب طرح ٹھٹھرا ہوا ہے زمانہ
مزہ کیوں نہ ایسے میں دے گرم کھانا
بڑا زور اپنا دکھاتی ہے سردی
زمانے کو آ کر ستاتی ہے سردی