Ain Salam

عین سلام

عین سلام کی غزل

    نہ دل میں غم نہ ہونٹوں پر ہنسی ہے

    نہ دل میں غم نہ ہونٹوں پر ہنسی ہے خداوندا یہ کیسی زندگی ہے ترے وعدے پہ جیتے ہیں جئیں گے مگر یہ پیرہن بھی کاغذی ہے ادھر وہ چاند کی دھن میں مگن ہیں ادھر اپنی یہ بے بال و پری ہے چمکتی بجلیاں ہی بجلیاں ہیں چمن میں روشنی ہی روشنی ہے بسا اوقات یہ ہوتا ہے محسوس کہ نبض زندگی رک سی گئی ...

    مزید پڑھیے

    کس خوشی کی طلب نہیں دل میں

    کس خوشی کی طلب نہیں دل میں درد کچھ بے سبب نہیں دل میں آپ کا انتظار ہے پھر بھی بیکلی گو کہ اب نہیں دل میں غم دوراں کا ہو ہرا ورنہ آپ کی یاد کب نہیں دل میں جانے کیا گل کھلائے شام بہار حسرت زلف و لب نہیں دل میں کون سی ہے وہ آرزو کہ سلامؔ آج بھی تشنہ لب نہیں دل میں

    مزید پڑھیے

    کتنا ہشیار ہوا کتنا وہ فرزانہ ہوا

    کتنا ہشیار ہوا کتنا وہ فرزانہ ہوا تیری مستی بھری آنکھوں کا جو دیوانہ ہوا آہ یہ عالم غربت یہ شب تنہائی اک قیامت ہوئی دھیان ایسے میں تیرا نہ ہوا اک جہاں آج بھی ہے اس کے طلسموں میں اسیر سب کا ہو کر بھی جو عیار کسی کا نہ ہوا تجھ کو اپنانے کا یارا تھا نہ کھونے ہی کا ظرف دل حیراں اسی ...

    مزید پڑھیے

    جلتا رہا وہ عمر بھر اپنی ہی آگ میں

    جلتا رہا وہ عمر بھر اپنی ہی آگ میں تیرے لبوں کی آنچ نہ تھی جس کے بھاگ میں چھوٹی سی بات تھی مگر اک روگ بن گئی راحت ملاپ ہی میں رہی ہے نہ تیاگ میں کیسے کہوں اسے یہ دلہن ہے بہار کی پھولوں کا خوں مہکتا ہے جس کے سہاگ میں وہ حسن بن کے گل کی تپش میں سما گیا ہنس ہنس کے جل گیا جو ترے غم کی ...

    مزید پڑھیے

    وفا کے وعدے ہوئے زندگی کے خواب ہوئے

    وفا کے وعدے ہوئے زندگی کے خواب ہوئے تمہارے عہد کرم میں سبھی خراب ہوئے بدل گئیں وہ فضائیں ترے بدلتے ہی مہکتے خواب سلگتے ہوئے سراب ہوئے مری حیات کی تاریکیاں سمٹ نہ سکیں بجا کے ماہ ہوئے آپ آفتاب ہوئے میں سوچتا ہوں کہ وہ لوگ جانے کیا ہوں گے جنہوں نے پیار کیا اور کامیاب ...

    مزید پڑھیے

    ہم سے رخسار وہ لب بھول گئے

    ہم سے رخسار وہ لب بھول گئے زندگی کرنے کا ڈھب بھول گئے رات دن محو رہا کرتے تھے جانے کیا تھی وہ طلب بھول گئے آ گیا سر پہ ڈھلتا سورج رات کے شور و شغب بھول گئے رنج محرومئ دل یاد رہا رونق بزم طرب بھول گئے نقش دیوار بنے بیٹھے ہیں یاد اتنا ہے کہ سب بھول گئے زندگی بگڑی تو ایسی بگڑی جو ...

    مزید پڑھیے

    کبھی ٹوٹا نہ افسون ستم تیری حضوری کا

    کبھی ٹوٹا نہ افسون ستم تیری حضوری کا بہت نزدیک رہ کر بھی رہا احساس دوری کا کہاں تک ساتھ دے گی دیکھیں اپنی بے نیازی بھی خمار تشنگی خمیازہ ہے دشت صبوری کا ہزاروں آفتابوں کے لہو سے تمتماتا ہے بھرم اک مسکراتے چہرۂ زیبا کی نوری کا حضور ارشاد اپنا میری آنکھوں میں بسا دیجے کہ پھر ...

    مزید پڑھیے

    دار و زنداں بھی جام و چنگ بھی ہے

    دار و زنداں بھی جام و چنگ بھی ہے زندگی بے کراں بھی تنگ بھی ہے اہل محفل ہوں یوں نہ افسردہ دامن شب میں کیف و رنگ بھی ہے تجھے کھونے کا دل کو غم بھی نہیں تجھے پانے کی اک امنگ بھی ہے کون جانے کہ مرگ ہے ساماں باعث حفظ نام و ننگ بھی ہے اللہ اللہ سیاست حاضر صلح کے ساتھ ساتھ جنگ بھی ہے

    مزید پڑھیے

    بگاڑ میں بھی بناؤ ہے آدمی کے لئے

    بگاڑ میں بھی بناؤ ہے آدمی کے لئے اجڑ رہا ہوں میں اک تازہ زندگی کے لئے بدل گئے ہیں زمانے کے ساتھ حسن کے طور کچھ اور چاہتے اب رسم عاشقی کے لئے یہ سوچ کر کہ عنایت کیا ہوا ہے ترا دعا نہ مانگی کبھی درد میں کمی کے لئے ملاحظہ ہو یہ ایثار پھول ہنس ہنس کر اجڑ رہا ہے کلی کی شگفتگی کے ...

    مزید پڑھیے

    تہ داماں چراغ روشن ہے

    تہ داماں چراغ روشن ہے زیست میری بقا کا بچپن ہے شکوۂ ظلم و جور کس سے کریں آدمی آدمی کا دشمن ہے ایک الاؤ ہے یہ دہکتا ہوا تمہیں جس پر گمان گلشن ہے پھنک رہا ہے چمن چمن لیکن آپ فرما رہے ہیں ساون ہے کون ہستی کے سلسلے کو بجھائے ایک سے ایک دیپ روشن ہے زندگی سے کہاں فرار سلامؔ سینۂ ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2