یوں تو کہنے کو بہت راہ میں غم خوار ملے

یوں تو کہنے کو بہت راہ میں غم خوار ملے
زیست کے موڑ پہ آزار ہی آزار ملے
مجھ کو دیوانہ کہا کرتے تھے جو عرصے سے
آج خود چاک گریباں سر بازار ملے