یوں نہیں کوئی دعا باقی نہیں

یوں نہیں کوئی دعا باقی نہیں
میرے حصے کی ہوا باقی نہیں


تیرے ہونے کے تصور سے بھی دور
یعنی تیرا آسرا باقی نہیں


آنکھ ہے وابستۂ خواب اجل
یارو کوئی رتجگا باقی نہیں


سن رہا ہوں دور آواز جرس
اور میرا قافلہ باقی نہیں


عکس کی بے چارگی کو دیکھ کر
میں یہ سمجھا آئنہ باقی نہیں