کاش

جو تم ساتھ ہوتے
تو میں تم کو رستے کا وہ پہلا پل
اور وہ نالہ دکھاتا
جہاں پر ہوا
اپنے پر کھولتی ہے
جہاں دھوپ ہر روز
کچھ دیر رک
جواں سال کرنوں کے در کھولتی ہے
جو تم ساتھ ہوتے