وقت کی انگلی پکڑے پکڑے
وقت کی انگلی پکڑے پکڑے
صدیوں کا پل پار کیا ہے
جانے کیوں اب یہ لگتا ہے
جیسے مری انگلی خالی ہے
جیسے اب کاندھے ویراں ہیں
ان پر اب کوئی ہاتھ نہیں ہے
پل بھر بھی کوئی ساتھ نہیں ہے
پل تنہا ہے
پل ہے یا سناٹے کی ویران سدا ہے
انگلی تھامنے والا ہاتھ بھی گم سا گیا ہے
وقت گزرنے سے پہلے ہی تھم سا گیا ہے