وحشت

جانے کیوں یہ دیواریں
مجھ کو گھور کے دیکھتی ہیں
جانے کس کی آہٹ پر
اکثر کھڑکیاں چونکتی ہیں
میں پاگل ہو جاتا ہوں
یادوں کی گہری سانسیں
اندر تک خالی سانسیں
جانے کیوں یہ دیواریں