تلاش

وہ چھٹی کی گھنٹی
وہ کمزور کاندھے پہ
بھاری سا بستہ
وہ معصوم چہرہ
وہ مصروف رستہ
سو میں چونک اٹھا
آئینے نے بہت غور سے مجھ کو دیکھا
میرا ہم زاد ہے تجھ سے پردہ ہی کیا
آج پھر یاد اپنی مجھے
کتنی شدت سے تڑپا گئی