افسانہ

منٹو کے افسانے ، "نعرہ" کی دوسری قسط: جذبات میں گندھی، فرد کے استحصال کی قسط وار داستان

سعادت حسن منٹو

سعادت حسن منٹو ایک طبقے کے نزدیک انتہائی متنازع مصنف اور ادیب ضرور رہے ہوں گے،حقیقت بھی یہی ہے کہ ان کی تحاریر میں جنسیت کی آنچ ان کے اپنے عہد کے اعتبار سے خاصی تیز معلوم ہوتی ہے، مگر اس کے ساتھ یہ بھی حقیقت ہے کہ منٹو نے جب بھی اپنی تحریر میں استعمار اور پرولتاری طبقے کو للکارا اور استحصال کے شکار بورژوائی طبقے کے حق میں آواز بلند کی، یہی منظر واضح ہوا کہ اس میدان کا شہسوار منٹو کے سوا کوئی نہیں ہو سکتا۔ نیا قانون، تماشا، آرٹسٹ لوگ،نعرہ وغیرہ ان کے اس اعلیٰ و ارفع فن کی چند مثالیں ہیں۔

مزید پڑھیے

منٹو کے افسانے ، "نعرہ" کی پہلی قسط: جذبات میں گندھی، فرد کے استحصال کی داستان

منٹو

سعادت حسن منٹو ایک طبقے کے نزدیک ایک انتہائی متنازع مصنف اور ادیب ضرور رہے ہوں گے،حقیقت بھی یہی ہے کہ ان کی تحاریر میں جنسیت کی آنچ ان کے اپنے عہد کے اعتبار سے خاصی تیز معلوم ہوتی ہے، مگر اس کے ساتھ یہ بھی حقیقت ہے کہ منٹو نے جب بھی اپنی تحریر میں استعمار اور پرولتاری طبقے کو للکارا اور استحصال کے شکار بورژوائی طبقے کے حق میں آواز بلند کی، یہی منظر واضح ہوا کہ اس میدان کا شہسوار منٹو کے سوا کوئی نہیں ہو سکتا۔ نیا قانون، تماشا، آرٹسٹ لوگ،نعرہ وغیرہ ان کے اس اعلیٰ و ارفع فن کی چند مثالیں ہیں۔

مزید پڑھیے

ماں تو سب کی ایک جیسی ہوتی ہے نا

ماں

ماں کے موضوع پر آج تک بے شمار قلمکاروں نے لکھا اور یہ ایسا مبارک موضوع ہے کہ جو بھی اس پر کچھ لکھے ، پروردگار اس کی تحریر کو قبولیتِ عام اور باریابی کے دروازوں میں رستہ دے دیتا ہے۔۔۔

مزید پڑھیے

لگڑ بگھا رویا

لگڑ بگھا

پولیس کپتان سے لکڑبگھا زندہ پکڑلانے کے اس کارنامے پرشاباشی اورانعام لینا ہے۔ اس خواہش کے نشے میں وہ ہجوم ایسا بے حواس ہوا کہ یہ بھی نہیں سوچا کہ ان کا بنگلہ آبادی سے پرے جنگل کے راستے میں ہے اور جنگل دیکھ کر اس کی وحشت بھڑک بھی سکتی ہے۔ اور یہی ہوا۔۔۔

مزید پڑھیے

زندگی چلتی رہتی ہے!

جاوداں، پیہم جواں، ہر دم رواں ہے زندگی

دلبرداشتہ ہونے سے کچھ ہو تونہیں سکتا ناں، کچھ رک تو نہیں جانا تھا ناں، کچھ بدل تو نہیں جانا تھا ناں۔ زندگی چلتی رہنی تھی اور چلتی رہی۔ عید آئی اور گزر گئی۔ حاشر اور خبیب دونوں اپنی اپنی زندگی میں مصروف ہو گئے ۔ شاید یہی اس زندگی کا حسن ہے۔

مزید پڑھیے

قدیم معبدوں کا محافظ

(نذر نیر مسعود) پرانی عبادت گاہوں میں جانا، ان کے درودیوار کو دیرتک دیکھتے رہنا اور ان کے اندرونی نیم تاریک نم حصوں میں پہنچ کر سونگھ سونگھ کر پرانے پن کومحسوس کرنا میرا بچپن کا مشغلہ ہے۔ ایسا میں جب کرتا ہوں جب غروب کا وقت ہوتا ہے اوراندھیرے کی پوشاک پہن کر درخت چپ چاپ کھڑے ہو ...

مزید پڑھیے

آخری بن باس

کانس کی جھاڑیوں کے درمیان کچے دگڑے پر یکے نے موڑ کاٹا، کالی ندی کے پل کو پارکیا اور پھر چار کوس کا راستہ اتنی تیزی سے پورا کیا کہ یکے میں بیٹھی اکلوتی سواری۔۔۔ بوڑھے سادھو جیسے آدمی کے ماتھے پر درد کی لکیریں اور گہری پڑگئیں۔ اب سامنے میدان کی سب سے بڑی ندی تھی۔ یہاں سے وہاں تک ...

مزید پڑھیے

ڈار سے بچھڑے

شروع جنوری کے آسمان میں ٹکے ستاروں کی جگمگاہٹ کہرے کی موٹی تہہ میں کہیں کہیں جھلک رہی تھی۔ جیپ کی ہیڈ لائٹس کی دو موٹی موٹی متوازی لکیریں آگے بڑھ رہی تھیں۔ سڑک بالکل سنسان تھی۔ چاروں طرف سناٹا تھا۔ سناٹے کے علاوہ اور کوئی نہیں تھا، یا پھر جیپ کے انجن کی آواز اور سڑک کے درختوں کی ...

مزید پڑھیے

جنرل نالج سے باہر کا سوال

old man

گول چبوترے پرکھڑے ہوکر چاروں راستےصاف نظرآتے ہیں، جن پر راہ گیر سواریاں اورخوانچے والے چلتے رہتے ہیں۔ چبوترے پرجو بوڑھا آدمی لیٹا ہے، اس کے کپڑے جگہ جگہ سے پھٹےہیں۔ کہیں کہیں پیوند بھی لگے ہیں۔ اس کی داڑھی بےتریب ہے اورچہرے پرلاتعداد شکنیں ہیں۔ آنکھوں کی روشنی مدھم ہوچکی ...

مزید پڑھیے
صفحہ 4 سے 233