افسانہ

بانس کا آدمی

بانس کے درختوں کے اس پار سورج غروب ہو رہا تھا اور شام کے ملگجے اجالے میں مکریاں (ٹوکریاں) سمیٹتی ہوئی رتنا کسی خواب کی طرح لگ رہی تھی۔رنگا نے دیکھا جنگل کا سارا حسن اس کے اندر سمٹ آیا ہے۔آج کل پتہ نہیں کیا ہو گیا تھا۔ وہ جب بھی رتنا کی جانب دیکھنے لگتا اس کو لگتا کہ وہ کسملا دیوی ...

مزید پڑھیے

میری

وہ ایک سڑک جودل سے دماغ تک جاتی تھی میری اس پرکنفیوژسی کھڑی تھی آج اس نے پھروہی خواب دیکھاتھاکہ ماں میری کی گودخالی ہے اوروہ چرچ میں اکیلی اداس دلگرفتہ سی سرجھکائے کھڑی ہیں۔کیوں؟کیوں دیکھتی ہے وہ یہ خواب۔باربارلگاتارکہتے ہیں جوخیال شدیدہوتے ہیں وہ نیندوں میں بھی ابھرکرآتے ...

مزید پڑھیے

کٹھ پتلی

میں جب بھی ان کا کوئی حکم بجالاتی ہے مجھے اس کٹھ پتلی کی یاد ضرور آتی جو کسی دن موئے اس Puppet Show میں دیکھی تھی ۔ کیسے تھرک تھرک ناچتی تھی وہ ....اورمیری جو ڈور پیاسنگ بندھی تھی ۔ میں توکہیں نہیں تھی ..جو بھی تھے وہ ہی وہ تھے ۔ لیکن کبھی کبھی من بہک اٹھتا ۔۔پندار کوٹھیس سی لگتی ہے . .انا ...

مزید پڑھیے

پُل

وہ میرے ساتھ ہی گھرسے چلی تھی، ہوٹل منزل!وجئے کا فون آیاتھا، یاراس موٹے بھدے سیٹھ کوپٹا لینا ، بزنس میں فائدہ ہی فائدہ ہوگا، میں نے کارلی تھی کہ وہ سیٹ پرآبیٹھی اوربولی ’’یادکرووہ بڑ سی حویلی اوراس کی روایت تم اس کی وارث ہو‘‘۔ ’’تو۔۔۔‘‘ ’’اپنی اس روایت کو آگے ...

مزید پڑھیے

آرگن بازار

دل شام کا سورج تھا لمحہ لمحہ خون ہوتا ہوا افق کی گود میں سوتا ہوا اور چاروں طرف پھیلی ہوئی تاریکی۔ بے محابا بکھرتی ہوئی تاریکی ... اف! یہ تاریکی تو میرا مقدر ہے۔ ثمین نے بے اختیار سوچا۔ تاریکی جو اس کے اندر گھلتی ہوئی تاریکی جو گلی میں بکھرتی ہوئی۔ یہاں سے وہاں تک۔ عجب سلسلہ ہے یہ ...

مزید پڑھیے

ایمل کا المیہ

ایمل وقت کی نبض پہ ہاتھ رکھے محبت کی دھڑکنیں سن رہا تھا۔ کبھی دھڑکنوں کی رفتار اس قدر تیز ہو جاتی جیسے دباؤ سے امید کی رگیں پھٹ جائیں گی او پھر اس کے پاس ٰیادوں کے سوا کچھ نہیں بچے گا۔ تو کبھی اتنی مدھم کہ لگتا وفا کے جسم سے جان نکل ہی جائے گی۔ کبھی دھیرے دھیرے معتدل ہو جاتیں۔ ایمل ...

مزید پڑھیے

شہرہائے ذغالی

سِن پندرہ سال پر سات سال اوپر گزر گئے ابھی تک میری داڑھی نہیں آئی ۔ البتہ بہت سی داڑھیاں رسی کی طرح بَٹی ہوئی میرے پاؤں سے لپٹی ہوئی ہیں ۔ نجانے کب قیامت ان بیڑیوں کو کھولنے آئے گی ؟ چوک پہ کھڑا ٹریفک پولیس میری طرح پچھلے سات سالوں سے یہیں ہے ۔ اس سے پہلے کوئی اور تھا جو اس کی طرح ...

مزید پڑھیے

لوک عدالت

(۱) ’’اُس عالیشان کو ٹھی میں رہنے والے عالیشان خاندان کے اتنے وارث مارے گئے، لیکن کسی نے چوں تک نہیں کی۔ عورتوں کے دل ہیں یا پتھر۔‘‘ چائے کی تھڑی لگانے والے کالو رام نے ڈونگر گولاکو صبح صبح ایک گلاس چائے دیتے ہوئے رازدارانہ میں سرگوشی کی۔ ’’ہاں بھیّا!گھر کے سارے مرد مارے ...

مزید پڑھیے

شجر ممنو عہ کے تین پتے

’’اور کیایہ ابنِ آدم کے شجرِ ممنو عہ سے کھا ئے یا پھر کھلا ئے اس دا نۂ گندم کا اثرِ خما ر ہے کہ اور یہ خما ر روح کو چڑھا یاپھر بدن کو ‘‘ ابھی میں نے چند لا ئنیں ہی گھسیٹیں تھیں کہ ملا زمہ نے اِ طلاع دی :’’ با جی! پڑوس سے رفعت با جی آئی ہیں ، بلا رہی ہیں ۔ کہہ رہی ہیں کہ،’’با جی سے ...

مزید پڑھیے

مولوی صا حب کی ڈا ک

مو لو ی صا حب نے اک بڑا سا بوری نما تھیلا جو کہ ڈا ک سے آئے خطوط سے بھرا تھا ۔ تھا متے ہوئے بد دلی سے میگز ین ایڈ یٹر کی ہدا یت کو سنا اور اپنے آفس میں آکر کر سی پر بیٹھ گئے اور تھیلا میز پر دھر دیا ۔ ان کا غصہ بے زا ری ان کے چہرے سے مُتر شخ تھا ۔ وہ بڑبڑائے ۔ ’’لا حول ولا کیا ہوگیا ہے ...

مزید پڑھیے
صفحہ 39 سے 233