جمیل احمد؛ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے نئے گورنر تعینات

آج (19 اگست) پاکستان کے مرکزی بینک "اسٹیٹ بینک آف پاکستان" کے نئے گورنر کا اعلان کردیا گیا۔ نئے گورنر کون ہیں؟ کیا وہ اس عہدے کے لیے اہل ہیں؟ گزشتہ چار ماہ سے اسٹیٹ بینک کا گورنر کون تھا؟
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے وزیر اعظم شہباز شریف کی سفارش پر جمیل احمد کو اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا نیا گورنر تعینات کردیا ہے۔وہ 2027 تک پانچ سال کے لیے اس عہدے پر براجمان رہیں گے۔یاد رہے کہ مئی 2022 میں رضا باقر کی سبکدوشی کے بعد اسٹیٹ بینک کی گورنرشپ کی نشست خالی رہی۔


جمیل احمد،گورنر اسٹیٹ بینک کون ہیں؟
اسٹیٹ بینک کے نئے گورنر جمیل احمد اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور سعودی سنٹرل بینک (ساما) میں گزشتہ تیس برس سے مختلف عہدوں پر فائز رہے ہیں۔وہ 2018 سے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ڈپٹی گورنر کے عہدے پر کام کررہے تھے۔ وہ 1991 میں اسٹیٹ بینک سے منسلک ہوئے۔ڈپٹی گورنر اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر سمیت کئی عہدوں پر ذمہ داریاں نبھاتے رہے۔
وہ کئی مالیاتی اداروں اور کمیٹیوں کے چیئرمین اور ممبر بھی ہیں۔بورڈ آف ڈائریکٹرز ڈیپوزٹ پروٹیکشن کارپوریشن آف پاکستان کے چیئرمین، بورڈ آف ڈائریکٹرز آف پاکستان اسکیورٹی پرنٹنگ کارپوریشن اور نیشنل انسٹیٹیوٹ آف بینکنگ اینڈ فنانس کے وائس چیئرمین اور ممبر ہیں۔
اسٹیٹ بینک کی ڈیجیٹلائزیشن میں کیا کردار ادا کیا؟
جمیل احمد نےبطور ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک کی ڈیجیٹلائزیشن کے لیے شاندار اور قابل تحسین اقدامات کیے۔آن لائن پے منٹ اور بیرون ملک رقم بھجوانے یا منگوانے کے نظام(روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ) میں بہتری کے لیے اقدامات کیے۔انھوں نے پاکستان میں پہلی دفعہ "راست" کے نام سے رقم کی آن لائن منتقلی کی تیز ترین اور مفت سہولت متعارف کروائی۔ اس کے علاؤہ ڈیجیٹل بینکنگ سے متعلق اصلاحات اور اسٹیٹ بینک پاکستان نالج مینجمنٹ سسٹم کے لیے اقدامات کیے۔
جمیل احمد کا تعلیمی کیریئر
جمیل احمد نے پنجاب یونیورسٹی سے 1988 میں ایم بی اے کی ڈگری حاصل کی۔ 1994 سے ایف اسی ایم اے (انسٹیٹیوٹ آف کاسٹ مینجمنٹ اکاؤنٹنٹس آف پاکستان) کے، 1993 سے انسٹیٹیوٹ آف بینکرز(ایف آئی بی پی) پاکستان کے اور 1992 سے کارپوریٹ سیکرٹرییز آف پاکستان کے فیلو ممبر ہیں۔انھوں نے دوران تعلیم دو گولڈ میڈل بھی جیت چکے ہیں۔ وہ بین الاقوامی سطح پر بینکنگ کے شعبے میں کئی ٹریننگز میں بھی شرکت کرچکے ہیں۔

متعلقہ عنوانات