سب کا ہو ایک نعرہ
دنیا پہ یہ ہے روشن
ہر قوم کا ہے مسکن
سب کے لئے یہ گلشن
جیسے ہو ماں کا دامن
ہر دیش سے ہے نیارا
ہندوستاں ہمارا
ہندو کا ہے دلارا
مسلم کو بھی ہے پیارا
اس دیش کو ہمیشہ
سب نے لہو سے سینچا
ہر آنکھ کا ہے تارا
ہندوستاں ہمارا
نانکؔ معینؔ چشتیؔ
خسروؔ کبیرؔ تلسیؔ
اقبالؔ میرؔ فانیؔ
آزاد نہروؔ گاندھیؔ
سب کا بنا سہارا
ہندوستاں ہمارا
سندھی ہوں یا مراٹھی
بنگالی ہوں یا اسمی
اڑیا ہوں یا بہاری
یا پھر ہوں جھاڑ کھنڈی
سب کا ہو ایک نعرہ
ہندوستاں ہمارا