قومی زبان

تیری چاہت میں مر کے دیکھوں گا

تیری چاہت میں مر کے دیکھوں گا کام یہ بھی میں کر کے دیکھوں گا چھین سکتا ہے کون مجھ سے تجھے جاں ہتھیلی پہ دھر کے دیکھوں گا غیر ممکن ہے چاند کو لانا پھر بھی کوشش میں کر کے دیکھوں گا تیری آنکھوں میں خود کو پاؤں گا رخ پہ تیرے سنور کے دیکھوں گا رکھ کے آنکھوں میں ہجر کو تیرے پھر تصور ...

مزید پڑھیے

کسی خاموش چہرے پر وہ اطمینان کا منظر

کسی خاموش چہرے پر وہ اطمینان کا منظر جگر کو کاٹتا ہے اب بھی قبرستان کا منظر عذاب شدت کرب جدائی کو وہ کیا جانے کہ دیکھا ہی نہ ہو جس نے نکلتی جان کا منظر اٹھی کرسی کٹا سبزہ گرے پتے اڑی چڑیاں تمہارے بعد کیا سے کیا ہوا دالان کا منظر کہاں ہوں کون ہوں یہ پوچھتا پھرتا ہوں لوگوں سے کہ ...

مزید پڑھیے

ہر ایک رستۂ پایاب سے نکلنا ہے

ہر ایک رستۂ پایاب سے نکلنا ہے سراب عمر کے ہر باب سے نکلنا ہے سر عناصر کمیاب سے نکلنا ہے شمار نادر و نایاب سے نکلنا ہے طویل تر سے کسی خواب میں اترنے کو ہر ایک شخص کو اس خواب سے نکلنا ہے لہو لہو سر مژگاں طلوع ہونا ہے کنار خطۂ پر آب سے نکلنا ہے اسے بھی پردۂ تہذیب کو گرانا ہے مجھے ...

مزید پڑھیے

آنکھوں میں ہے کیسا پانی بند ہے کیوں آواز

آنکھوں میں ہے کیسا پانی بند ہے کیوں آواز اپنے دل سے پوچھو جاناں میری چپ کا راز اس کے زخم کو سہنا رہنا اس میں ہی محصور اس کے ظلم پہ ہنس کر کہنا تیری عمر دراز تیری مرضی خوشیوں کے یا چھیڑ غموں کے راگ تو میری سر تال کا مالک میں ہوں تیرا ساز دل کی ہر دھڑکن کا موجب دید شنید تری سینے ...

مزید پڑھیے

وہ درد وہ وفا وہ محبت تمام شد

وہ درد وہ وفا وہ محبت تمام شد لے دل میں تیرے قرب کی حسرت تمام شد یہ بعد میں کھلے گا کہ کس کس کا خوں ہوا ہر اک بیان ختم عدالت تمام شد تو اب تو دشمنی کے بھی قابل نہیں رہا اٹھتی تھی جو کبھی وہ عدالت تمام شد اب ربط اک نیا مجھے آوارگی سے ہے پابندیٔ خیال کی عادت تمام شد جائز تھی یا ...

مزید پڑھیے

موجودگی کا اس کی یہاں اعتراف کر

موجودگی کا اس کی یہاں اعتراف کر اے کعبۂ جہاں مرے دل کا طواف کر کب تک فسوں میں موسم یکسانیت رہے اے رائج الجہان نیا انکشاف کر اس تلخیٔ حیات کے لمحوں کا ہر قصور میں نے معاف کر دیا تو بھی معاف کر پردہ پڑا ہے شہر کی جب آنکھ آنکھ پر تیرا بھی حق ہے سچ سے مرے اختلاف کر میں سچ ہوں اور ...

مزید پڑھیے

مایوسی میں دل بیچارہ صدیوں سے

مایوسی میں دل بیچارہ صدیوں سے ڈھونڈ رہا ہے ایک سہارا صدیوں سے ایک ہی بات عبث دہرائے جاتا ہے تن میں چلتا سانس کا آرا صدیوں سے ہیرؔ اگرچہ میں نے اپنی پالی ہے ڈھونڈ رہا ہوں تخت ہزارا صدیوں سے تم سے کیسے سمٹے گا یہ لمحوں میں دل اپنا ہے پارہ پارہ صدیوں سے کس اعلان کو گونج رہا ہے نس ...

مزید پڑھیے

اقرار کا مطلب ہو کہ انکار کے معنی

اقرار کا مطلب ہو کہ انکار کے معنی کوئی تو ہو سمجھے مری گفتار کے معنی اس جیسا کوئی ہو تو کہے اس کی مثالیں ہو یار سا کوئی تو کرے یار کے معنی یہ جسم دل و جاں تو ہیں بن مانگے ہی تیرے پھر کیا ہیں ترے دست طلب گار کے معنی اک وہ کہ اٹھاتا گیا بنیاد برابر اک میں کہ سمجھتا گیا دیوار کے ...

مزید پڑھیے

گر کے بستر پہ رو رہا ہوگا

گر کے بستر پہ رو رہا ہوگا وہ بھی تکیہ بھگو رہا ہوگا ہونٹ خوشیاں پرو رہے ہوں گے دل میں کچھ درد ہو رہا ہوگا یہ زمیں مجھ پہ ہنس رہی ہوگی آسماں خون رو رہا ہوگا کشت تعبیر کی لگن میں کوئی خواب در خواب بو رہا ہوگا نذر دنیا نہیں کیا ہے جو درد میرے سینے میں تو رہا ہوگا راہ کٹ جائے گی ...

مزید پڑھیے

رواج و رسم نہ گھر بار کے مسافر ہیں

رواج و رسم نہ گھر بار کے مسافر ہیں ہم اور لوگ ہیں اس پار کے مسافر ہیں سفر قدیم سے درپیش کون سا ہے ہمیں نہ جانے کون سی دیوار کے مسافر ہیں نہ منزلوں کا تعین نہ راستوں کی خبر ہم ایسے لوگ تو بیکار کے مسافر ہیں نہ سر میں ڈر ہے کہیں کا نہ خوف جور و ستم عذاب راس ہیں آزار کے مسافر ...

مزید پڑھیے
صفحہ 592 سے 6203