تیری چاہت میں مر کے دیکھوں گا
تیری چاہت میں مر کے دیکھوں گا کام یہ بھی میں کر کے دیکھوں گا چھین سکتا ہے کون مجھ سے تجھے جاں ہتھیلی پہ دھر کے دیکھوں گا غیر ممکن ہے چاند کو لانا پھر بھی کوشش میں کر کے دیکھوں گا تیری آنکھوں میں خود کو پاؤں گا رخ پہ تیرے سنور کے دیکھوں گا رکھ کے آنکھوں میں ہجر کو تیرے پھر تصور ...