داغ جلتا ہے مرے سینے میں
داغ جلتا ہے مرے سینے میں دل پگھلتا ہے مرے سینے میں شیشہ و سنگ مقابل آئے کچھ چٹختا ہے مرے سینے میں رات بھر راز خرد سر جنوں دل اگلتا ہے مرے سینے میں تیرا خط ہے کہ قلم ہے میرا کچھ تو جلتا ہے مرے سینے میں اس لیے دشت سے مانوس ہوں میں شہر بستا ہے مرے سینے میں بانٹتے رہتے ہیں وہ لعل و ...