قفس جسم و جاں میں قید رہے

قفس جسم و جاں میں قید رہے
اپنے ہی آشیاں میں قید رہے


آرزوئے مکان سے چھوٹے
خواہش لا مکاں میں قید رہے


نالۂ عندلیب و نغمۂ گل
کیوں بہار و خزاں میں قید رہے


خواب آنکھوں سے ہو گئے اوجھل
دل کی چشم نہاں میں قید رہے


سوز اور ساز عقل و دل طلعتؔ
سینۂ عاشقاں میں قید رہے