میرا خیال ان کی تمنا کہیں جسے
میرا خیال ان کی تمنا کہیں جسے ان کا گمان رنجش بے جا کہیں جسے میں آرزوئے موت کس امید پر کروں وہ جانتا ہے رشک مسیحا کہیں جسے سچ پوچھئے تو نام اسی کا ہے زندگی ہم اصطلاح عشق میں مرنا کہیں جسے افتادگی میں دل بھی شریک الم نہیں دنیا میں آہ کون ہے اپنا کہیں جسے سر پھوڑنا جنوں میں دلیل ...