قومی زبان

میرا خیال ان کی تمنا کہیں جسے

میرا خیال ان کی تمنا کہیں جسے ان کا گمان رنجش بے جا کہیں جسے میں آرزوئے موت کس امید پر کروں وہ جانتا ہے رشک مسیحا کہیں جسے سچ پوچھئے تو نام اسی کا ہے زندگی ہم اصطلاح عشق میں مرنا کہیں جسے افتادگی میں دل بھی شریک الم نہیں دنیا میں آہ کون ہے اپنا کہیں جسے سر پھوڑنا جنوں میں دلیل ...

مزید پڑھیے

یہ عمر ہجر اگر صرف انتظار نہ ہو

یہ عمر ہجر اگر صرف انتظار نہ ہو تو واقعی مجھے ہستی پہ اعتبار نہ ہو مجھے نہیں ہے اگر ان پہ اختیار نہ ہو انہیں بھی یہ دل بیتاب سازگار نہ ہو وہاں وہ خوش کہ مجھے ان سے کچھ گلہ ہی نہیں یہاں یہ پاس کہیں راز آشکار نہ ہو رہا سہا بھی دل زار کا قرار گیا وہ بار بار یہ کہتے ہیں بے قرار نہ ...

مزید پڑھیے

خاموش اندھیری راتوں میں جب ساری دنیا سوتی ہے

خاموش اندھیری راتوں میں جب ساری دنیا سوتی ہے اک ہجر کا مارا روتا ہے اور شبنم آنسو دھوتی ہے پہلے تو محبت رفتہ رفتہ ہوش و خرد کو کھوتی ہے پھر یاد کسی کی آ آ کر کانٹے سے دل میں چبھوتی ہے کچھ سوچتا ہوں کچھ کہتا ہوں کچھ کہتے ہیں کچھ سنتا ہوں جب ان کے سامنے ہوتا ہوں میری یہ حالت ہوتی ...

مزید پڑھیے

مری تقدیر شکوہ سنج دور آسماں کیوں ہو

مری تقدیر شکوہ سنج دور آسماں کیوں ہو ملے جب درد میں لذت تلاش مہرباں کیوں ہو شریک لذت آزاد کوئی ہم زباں کیوں ہو تمہیں بتلاؤ معنی خیز میری داستاں کیوں ہو وہی دل ہے وہی خواہش وہی تم ہو وہی میں ہوں مری دنیا میں آخر انقلاب آسماں کیوں ہو وہ میرے بعد روتے ہیں اب ان سے کوئی کیا ...

مزید پڑھیے

پھر بڑھا جوش جنوں صورت سیلاب مجھے

پھر بڑھا جوش جنوں صورت سیلاب مجھے پھر کہیں غرق نہ کر دے کوئی گرداب مجھے میں وہ ہوں آپ جو ہو اپنی تباہی کا سبب کر گئی کثرت گریہ مری غرقاب مجھے چشم میں اشک خلش دل میں جگر میں ٹیسیں اف یہ کیا چیز کیا کرتی ہے بیتاب مجھے میری امید میں ہے یاس کی صورت مضمر میری ہستی ہے فنا مثل خط آب ...

مزید پڑھیے

اپنی قسمت کا ستارا سر مژگاں دیکھا

اپنی قسمت کا ستارا سر مژگاں دیکھا آج ہم نے اثر جذبۂ پنہاں دیکھا اب کسے ڈھونڈ رہی ہے نگہ ناز بتا حاصل جور مرے زود پشیماں دیکھا جو ستاتا ہے وہی دل میں جگہ پاتا ہے یہ محبت میں نئی طرز کا ارماں دیکھا اب یہ شکوہ ہے وہ پہلی سی گھٹائیں ہی نہیں ہم نہ کہتے تھے نہ کر زلف پریشاں ...

مزید پڑھیے

ہر چند بھلاتا ہوں بھلایا نہیں جاتا

ہر چند بھلاتا ہوں بھلایا نہیں جاتا اک نقش تخیل ہے مٹایا نہیں جاتا میں نے جو کہا درد بڑھایا نہیں جاتا کہنے لگے نادان جتایا نہیں جاتا امید کی کشتی کو سہارا تو لگا دو مانا کہ تمہیں ساتھ بٹھایا نہیں جاتا وہ داغ محبت کا نشاں پوچھ رہے ہیں حالانکہ سمجھتے ہیں دکھایا نہیں جاتا اب ان ...

مزید پڑھیے

جس قدر قلب کی تسکین کے ساماں ہوں گے

جس قدر قلب کی تسکین کے ساماں ہوں گے کرب افزائے سکون غم ہجراں ہوں گے عرصۂ حشر میں جو عشق کا عنواں ہوں گے میری ہی خاک کے اجزائے پریشاں ہوں گے اشک معصوم جو خمیازۂ عصیاں ہوں گے وہ بھی منجملۂ سرمایۂ ایماں ہوں گے میرے ارماں تو نہ منت کش جاناں ہوں گے دل سے نکلیں گے تو وہ غیر کے ارماں ...

مزید پڑھیے

جی بھی کچھ ایسا جلایا ہے کہ جی جانتا ہے

جی بھی کچھ ایسا جلایا ہے کہ جی جانتا ہے آپ نے اتنا رلایا ہے کہ جی جانتا ہے یاد بن کر تری معصوم وفا نے ظالم دل پہ وہ نقش بٹھایا ہے کہ جی جانتا ہے شوق گستاخ نے اکثر تمہیں برہم کر کے ہائے وہ لطف اٹھایا ہے کہ جی جانتا ہے جب کبھی یاد دلایا ہے تخیل نے تمہیں اس طرح یاد دلایا ہے کہ جی ...

مزید پڑھیے

لب خموش مجھے آہ آہ کرنے دے

لب خموش مجھے آہ آہ کرنے دے گناہ عشق سہی یہ گناہ کرنے دے تو کامیاب نگاہوں کو شرمسار نہ کر اسی طرح ستم بے پناہ کرنے دے ابھی سے درس حقیقت ذرا ٹھہر واعظ خرد کو اور خراب نگاہ کرنے دے نہ رات دن کی خبر ہے نہ آج کل کا پتہ کسی قرار شکن سے نباہ کرنے دے نئی کماں ہے نئی مشق ہے نہ روک ...

مزید پڑھیے
صفحہ 569 سے 6203