شاعری

کوئی رکنے کی ترے شہر میں تدبیر نہ تھی

کوئی رکنے کی ترے شہر میں تدبیر نہ تھی میرے ہاتھوں میں تری زلف بھی زنجیر نہ تھی دیکھ کر تم کو سرابوں کا تماشا سا رہا خواب تھا یہ بھی کسی خواب کی تعبیر نہ تھی سو چکا تھا کسی معصوم فرشتے کی طرح اس کی آنکھوں میں تو قاتل کی بھی تصویر نہ تھی ریگزاروں سے لگاؤ رہا یوں ہی ورنہ ریت پر ...

مزید پڑھیے

پس ساحل تماشا کیا ہے بڑھ کر دیکھ لینا تھا

پس ساحل تماشا کیا ہے بڑھ کر دیکھ لینا تھا کہ پہلے پھینک کر دریا میں پتھر دیکھ لینا تھا مکمل جسم اک پرچھائیں میں ڈھل جاتا ہے کیسے تمہیں کھڑکی سے اپنی یہ بھی منظر دیکھ لینا تھا زمینوں پر اترتا آسماں دیکھا کبھی تم نے بلاتے وقت اس کو خاک کا گھر دیکھ لینا تھا کھلیں آنکھیں جو بعد از ...

مزید پڑھیے

اب نہ وہ عشق نہ کچھ اس کی خبر باقی ہے

اب نہ وہ عشق نہ کچھ اس کی خبر باقی ہے ہے سفر ختم اک آشوب سفر باقی ہے کوئی آیا نہ گیا برسوں سے ان راہوں میں معرکہ کیسا سر راہ گزر باقی ہے جلنے پاتا نہیں کوئی دیا کوئی جگنو طاق دل میں گئی آندھی کا اثر باقی ہے اب بھی کہلاتا ہے وہ شخص تو محبوب نظر دل دکھانے کا ابھی اس میں ہنر باقی ...

مزید پڑھیے

یہاں مکینوں سے خالی مکان رہتے ہیں

یہاں مکینوں سے خالی مکان رہتے ہیں محبتیں نہیں رہتیں گمان رہتے ہیں خدا کرے کہ سنے تو زبان خاموشی ترے پڑوس میں کچھ بے زبان رہتے ہیں نہ کیجے تکیہ بزرگوں کی ڈھلتی چھاؤں پر کہاں سروں پہ سدا سائبان رہتے ہیں یہی جہاں ہے ہمارا جہان گمشدگی یہی نشان کہ بس بے نشان رہتے ہیں محبتیں جس ...

مزید پڑھیے

اداسیوں کا مسلسل یہ دور چلنا ہے

اداسیوں کا مسلسل یہ دور چلنا ہے نہ کوئی حادثہ ہونا نہ جی بہلنا ہے وہ اور ہوں گے ملا جن کو روشنی کا سفر ہمیں تو بجھتے چراغوں کے ساتھ چلنا ہے یہ ڈھلتی عمر کے رستے بہت تھکا دیں گے قدم قدم پہ نیا راستہ نکلنا ہے وداع ہو گئی کہہ کر یہ خوشبوؤں کی صدا گلاب جسموں کو اب پتھروں میں ڈھلنا ...

مزید پڑھیے

خضر جس سے بنے اس آب بقا سے ڈریے

خضر جس سے بنے اس آب بقا سے ڈریے لمبی عمروں سے بزرگوں کی دعا سے ڈریے ہم قدم بن گئے اس کے تو ٹھکانہ ہی نہیں آتی جاتی ہوئی بے سمت ہوا سے ڈریے نیت جرم ہی ہے جرم کا آغاز یہاں جو نہ کی ہو اسی ناکردہ خطا سے ڈریے سانحہ رونما ہو جائے گا شق ہونے پر تیشہ کو روکئے پتھر کی انا سے ڈریے پتا پتا ...

مزید پڑھیے

شیام کی یاد

نند کے لال یشودا کے دلارے موہن ہم تری یاد میں بیتاب ہیں سارے موہن روتے روتے ہوئی بھگتوں کی ترے عمر بسر کس مصیبت میں شب و روز گزارے موہن نام لیوا ترے دنیا سے مٹے جاتے ہیں جاں بہ لب ہیں تری آنکھوں کے ستارے موہن جس کو کرتا تھا کلیجے سے گھڑی بھر نہ جدا چھوڑ رکھا ہے اسے کس کے سہارے ...

مزید پڑھیے

بھگوان کرشن کے چرنوں میں شردھا کے پھول چڑھانے کو

اک پریم پجاری آیا ہے چرنوں میں دھیان لگانے کو بھگوان تمہاری مورت پر شردھا کے پھول چڑھانے کو وہ پریم کا طوفاں دل میں اٹھا کہ ضبط کا یارا ہی نہ رہا آنکھوں میں اشک امنڈ آئے پریمی کا حال بتانے کو تم نند کو نین کے تارے ہو تم دین دکھی کے سہارے ہو تم ننگے پیروں ڈھانے ہو بھگتوں کا مان ...

مزید پڑھیے

ہندوستاں

گو خاک ہو چکا ہے ہندوستاں ہمارا پھر بھی ہے کل جہاں میں پلا گراں ہمارا منہ تک رہا ہے اب تک سارا جہاں ہمارا ہے نام کشوروں میں ورد زباں ہمارا زرخیز ہے سراسر یہ گلستاں ہمارا ہے طائر طلائی ہندوستاں ہمارا بھارت میں دیکھتے تھے ہم صنعتیں جہاں کی مشہور تھی جہاں میں کاری گری یہاں کی وہ بات ...

مزید پڑھیے

وہ سمجھتے رہیں انگلینڈ کا مال اچھا ہے

سرفروشان وطن کا یہ خیال اچھا ہے ہند کے واسطے مرنے کا مآل اچھا ہے جذبۂ حب وطن ہو نہ اگر دل میں نہاں ایسے جینے سے تو مرنے کا خیال اچھا ہے ذرۂ خاک وطن مہر درخشاں ہے مجھے وہ سمجھتے رہیں انگلینڈ کا مال اچھا ہے جاں بہ لب ہے ستم ایجاد کے ہاتھوں سے وطن کون کہتا ہے مرے ہند کا حال اچھا ہے ان ...

مزید پڑھیے
صفحہ 5846 سے 5858