شیام کی یاد

نند کے لال یشودا کے دلارے موہن
ہم تری یاد میں بیتاب ہیں سارے موہن
روتے روتے ہوئی بھگتوں کی ترے عمر بسر
کس مصیبت میں شب و روز گزارے موہن
نام لیوا ترے دنیا سے مٹے جاتے ہیں
جاں بہ لب ہیں تری آنکھوں کے ستارے موہن
جس کو کرتا تھا کلیجے سے گھڑی بھر نہ جدا
چھوڑ رکھا ہے اسے کس کے سہارے موہن
پھر وہی سانولی چھب آئے نظر بھگتوں کو
نند کی گود میں جمنا کے کنارے موہن
نند بابا کی کٹی ہو گئی سونی تجھ بن
پھیکے متھرا کے ہوئے سارے نظارے موہن
درد مندوں کو کلیجے سے لگانے والے
آفتابؔ آج مصیبت میں پکارے موہن