خود مزے دار طبیعت ہے تو ساماں کیسا
خود مزے دار طبیعت ہے تو ساماں کیسا زخم دل آپ ہیں شورش پہ نمکداں کیسا ہاتھ وحشت میں نہ پونچھے تو گریباں کیسا خار صحرا سے نہ الجھے تو وہ داماں کیسا کوچۂ یار کو دعویٰ ہے کہ جنت میں ہوں خلد کہتے ہیں کسے روضۂ رضواں کیسا اسی معبود کا ہے دیر و حرم میں جلوہ بحث کس بات کی ہے گبر و ...