شاعری

نکلا ہے ظلم توڑ کے سارے حصار بھاگ

نکلا ہے ظلم توڑ کے سارے حصار بھاگ سنتا ہے کون اب نہ کسی کو پکار بھاگ میں گردشوں سے بھاگتا پھرتا ہوں رات دن تو بھی زمین چھوڑ کے اپنا مدار بھاگ گو قافلہ چلا گیا تو غم زدہ نہ ہو وہ دیکھ اٹھ رہا ہے ابھی بھی غبار بھاگ لپٹی ہے تیرے جسم سے کیوں دوپہر کی شال کیوں ہو رہا ہے دن کی ہوس کا ...

مزید پڑھیے

جلوے بے ہوش نہ کر دیں ترے دیوانوں کو

جلوے بے ہوش نہ کر دیں ترے دیوانوں کو شمع کی لو نہ کہیں پھونک نہ دے پروانوں کو کر نہ تلقین ادب بزم میں مستانوں کو ہوش رہتا ہے کسے دیکھ کے پیمانوں کو صبح کی پہلی کرن شب کا ہٹاتی ہے نقاب زندگی از سر نو ملتی ہے ارمانوں کو زیست بے رنگ تھی سادہ تھی کہانی دل کی رنگ بخشا تری الفت نے ہی ...

مزید پڑھیے

امتحان

امتحاں سر پر ہے لڑکے لڑکیاں ہیں اور کتاب ڈیٹ شیٹ آئی تو گویا آ گیا یوم الحساب صرف اک کاغذ کے پرزے سے ہوا یہ انقلاب خود بہ خود ہر اک شرارت کا ہوا ہے سد باب پہلے تھیں وہ شوخیاں جو آفت جاں ہو گئیں ''لیکن اب نقش و نگار طاق نسیاں ہو گئیں'' وقت رٹنے کے لیے کم رہ گیا زیادہ ہے کام سال بھر جن ...

مزید پڑھیے

یکم مئی

یہ مئی کی پہلی، دن ہے بندۂ مزدور کا مدتوں کے بعد دیکھا اس نے جلوہ حور کا یہ جو رشتہ دار تھا ہم سب کا لیکن دور کا مل کے مالک نے اسے رتبہ دیا منصور کا جب لگایا حق کا نعرہ دار پر کھینچا گیا نخل صنعت اس کے خوں کی دھار پر سینچا گیا آج لیبر یونین میں شادمانی آئی ہے آج مزدوروں کو یاد اپنی ...

مزید پڑھیے

اردو

کاش اردو ہی میں ہو سارے دفاتر کا حساب کاش تقریریں کریں اردو میں سب عزت مآب کب تلک رکھیے گا انگریزی میں تعلیمی نصاب قوم کے بچوں کے حق میں یہ ہے اک ذہنی عذاب کب تلک یہ کہہ کے قسمت سے رہیں ہم شکوہ سنج ''رنج کا خوگر ہوا انساں تو مٹ جاتا ہے رنج'' غور کیجے کیسے اس تعلیم نے پایا رواج کس لیے ...

مزید پڑھیے

مجھ کو جو تم سے ہوا وہ پیار بھی عجلت میں تھا

مجھ کو جو تم سے ہوا وہ پیار بھی عجلت میں تھا پیار کیا اس پیار کا اظہار بھی عجلت میں تھا اک پیمبر کو کیا نیلام کچھ سوچے بغیر کس قدر وہ مصر کا بازار بھی عجلت میں تھا دوڑتے اونٹوں سے گرتے راہیوں کو چھوڑ کر قافلہ اور قافلہ سالار بھی عجلت میں تھا ہے ملی مجھ کو سزائے زیست تو بس اس ...

مزید پڑھیے

یہ ریگ صحرا پہ جو کہانی پڑی ہوئی ہے

یہ ریگ صحرا پہ جو کہانی پڑی ہوئی ہے اسی کہانی میں زندگانی پڑی ہوئی ہے کوئی بیاباں سے مجھ کو آواز دے رہا ہے تمہارے حصے کی رائیگانی پڑی ہوئی ہے کسی کے رستے میں منزلوں کے نشاں پڑے ہیں کسی کے رستے میں ناگہانی پڑی ہوئی ہے یہ کون پلکوں سے خاک روبی میں منہمک ہے یہ کس کی چوکھٹ پہ ...

مزید پڑھیے

اک دشت میں اک کارواں رکتا رہا چلتا رہا

اک دشت میں اک کارواں رکتا رہا چلتا رہا خوف و خطر کے درمیاں رکتا رہا چلتا رہا پھولوں ہر اس اس جگہ آ کر بسائیں بستیاں ان راستوں پر تو جہاں رکتا رہا چلتا رہا پہلے تھے ویرانے جہاں اب ہیں وہاں آبادیاں یعنی ہجوم بے کراں رکتا رہا چلتا رہا چلتے ہوئے رکتے ہوئے دیکھا تو میں حیراں ہوا ہم ...

مزید پڑھیے

حسیں رتوں نے مرے ساتھ جس کا نام لیا

حسیں رتوں نے مرے ساتھ جس کا نام لیا میں گر رہا تھا کہ آ کر اسی نے تھام لیا اداسی حبس دھواں عشق بیکلی صحرا سبھی نے مجھ سے فقط اپنا اپنا کام لیا بدل چکے تھے قوانین جنگ سو میں نے دیا بجھا کے اندھیرے سے انتقام لیا وہ عشق بن کے دھڑکنے لگا ہے سینوں میں فنا کے ہاتھ سے جس نے بقا کا جام ...

مزید پڑھیے

یوں سب کچھ دیکھ کر بھی دیکھتا کوئی نہیں ہے

یوں سب کچھ دیکھ کر بھی دیکھتا کوئی نہیں ہے سو ہم پہ بولتے ہیں بولتا کوئی نہیں ہے فریب آئنہ ہے بس تماشہ ہے یہ دنیا یہاں پر سب خدا ہیں اور خدا کوئی نہیں ہے وہ کس کی آگ تھی کس نے جلایا گھر ہمارا یہ سب ہی جانتے ہیں مانتا کوئی نہیں ہے ہوائیں چاند تارے پھول خوشبو دشت دریا یہ سب کے سب ...

مزید پڑھیے
صفحہ 50 سے 5858