مسکرانے سے مدعا کیا ہے
مسکرانے سے مدعا کیا ہے کہہ رہے ہیں تمہیں ہوا کیا ہے پیرہن عدل کا پہن آئی کون مظلوم ہے جفا کیا ہے شکوہ کے نام سے ہی برہم ہیں یہ نہیں پوچھتے گلا کیا ہے ڈال دی جس کے حوصلہ نے سپر وہ تنک آرزو جیا کیا ہے خدمت بندگان حق کے سوا اس خرابے میں کیمیا کیا ہے سادگی میں ہزار پرکاری بانکپن ...