پردیس میں عید
سنو اے دیس کے لوگو کہ یہ جو عید کا دن ہے اگر پردیس میں آئے نہ خوشیاں پاس ہوتی ہیں نہ کوئی مسکراتا ہے خوشی غم سے لپٹتی ہے اداسی مسکراتی ہے سنو اے دیس کے لوگو تمہاری یاد آتی ہے ہمیں پھر یاد آتی ہیں سہانے دیس کی یادیں وہ بچپن اور جوانی کے سہانے دن نہ پوچھو کس طرح سے ہم گھروں کی بات ...