وہ اگلی سی اب قدردانی نہیں
وہ اگلی سی اب قدردانی نہیں محبت نہیں مہربانی نہیں بیاں کیا وہ جس میں روانی نہیں وہ تلوار کیا جس میں پانی نہیں سناتا ہوں میں اپنی بیتی تمہیں یہ قصہ نہیں یہ کہانی نہیں مرے سر کی اب کیوں قسم کھائیے مجھے آپ سے بد گمانی نہیں ہمارا وفاؤں میں ہمسر کہاں تمہارا جفاؤں میں ثانی ...