شاعری

وہ اگلی سی اب قدردانی نہیں

وہ اگلی سی اب قدردانی نہیں محبت نہیں مہربانی نہیں بیاں کیا وہ جس میں روانی نہیں وہ تلوار کیا جس میں پانی نہیں سناتا ہوں میں اپنی بیتی تمہیں یہ قصہ نہیں یہ کہانی نہیں مرے سر کی اب کیوں قسم کھائیے مجھے آپ سے بد گمانی نہیں ہمارا وفاؤں میں ہمسر کہاں تمہارا جفاؤں میں ثانی ...

مزید پڑھیے

الٹی پڑتی ہے ہر اک کام کی تدبیر عبث

الٹی پڑتی ہے ہر اک کام کی تدبیر عبث مجھ سے برگشتہ ہوئی ہے مری تقدیر عبث جو مقدر میں لکھا ہے نہیں مٹنے والا آہ بیکار ہے اور نالۂ شبگیر عبث کوئی باقی نہیں فریاد کا سننے والا شور کرتی ہے مرے پاؤں کی زنجیر عبث شوق کہتا ہے مرا مجھ سے جو ہونا ہے وہ ہو قتل کرنے میں ہے جلاد کو تاخیر ...

مزید پڑھیے

نظر پہ بیٹھ گیا جو غبار کس کا تھا

نظر پہ بیٹھ گیا جو غبار کس کا تھا دلوں سے کم نہ ہوا جو شرار کس کا تھا نہ کوئی شکل تھی دل میں نہ لب پہ نام کوئی تمام عمر مجھے انتظار کس کا تھا مرے لئے تو وہ ٹھہرا نہ ایک پل بھر کو نہ جانے قافلۂ نوبہار کس کا تھا یہ کس کے حسن سے یادوں کی بن گئی تصویر دل آئنہ پہ سنہرا غبار کس کا ...

مزید پڑھیے

مل کے رہتا ہوں سدا چاروں کے ساتھ

مل کے رہتا ہوں سدا چاروں کے ساتھ بے وفائی کیا کروں یاروں کے ساتھ کون محسن ہے پتا چل جائے گا مل کے بیٹھو گے جو تم یاروں کے ساتھ قتل ساحل پر ہوا شاید کوئی بہہ رہا ہے خون بھی دھاروں کے ساتھ آبرو کی پاسبانی شرط ہے ہے گلوں کی زندگی خاروں کے ساتھ داغ دل داغ جگر روشن ہوئے ہیں فروزاں ...

مزید پڑھیے

اپنی آنکھوں کو نم کریں کیسے

اپنی آنکھوں کو نم کریں کیسے لذت درد کم کریں کیسے جو تسلی بھی دے نہیں سکتے ان سے اظہار غم کریں کیسے ان کی فطرت میں بے وفائی ہے پھر وہ ہم پہ کرم کریں کیسے حسن مغرور کی اداؤں پر دل کو قربان ہم کریں کیسے جن پہ ہے وقت نے ستم ڈھائے وہ کسی پہ ستم کریں کیسے جن کے معنی ہی کچھ نہیں ...

مزید پڑھیے

اس سے پہچان ہو گئی ہوگی

اس سے پہچان ہو گئی ہوگی زیست آسان ہو گئی ہوگی زندگی بے وفا ازل سے ہے دشمن جان ہو گئی ہوگی آج وہ یار بن گئے گہرے جان پہچان ہو گئی ہوگی اس سے جب عرض حال تم نے کی سن کے حیران ہو گئی ہوگی گفتگو کر رہے تھے بے موقع بات بے جان ہو گئی ہوگی زیست فانیؔ خوشی کی چاہت میں غم کا عنوان ہو گئی ...

مزید پڑھیے

اپنے سفر میں تجھ کو کئی بار دیکھ کر

اپنے سفر میں تجھ کو کئی بار دیکھ کر رکتا رہا میں راستہ دشوار دیکھ کر شاید اسے پسند نہ آئے یہ سرکشی شاید وہ روک لے مجھے اس بار دیکھ کر جاتا ہے دل ہمارا بھی ہو کر حریص زخم اس خوبرو کے ہاتھ میں تلوار دیکھ کر لب پر ہمارے ضبط کا تھا قفل خامشی اور آنکھ میں سکوت تھا انکار دیکھ کر حق پر ...

مزید پڑھیے

یاد مجھ کو کرنے والے میرے پیارے مر گئے

یاد مجھ کو کرنے والے میرے پیارے مر گئے جن کو مجھ سے تھی محبت لوگ سارے مر گئے دکھ مجھے اس بات کا ہے میں اکیلا رہ گیا میری بستی کے مکیں سب اس کنارے مر گئے وہ جدا ہو کر دوبارہ مل سکے گا یا نہیں کرتے کرتے عمر بھر ہم استخارے مر گئے گائیکی میں جتنے سر تھے کھا گئی شوریدگی شاعری میں جتنے ...

مزید پڑھیے

رواج و رسم کا اس کو ہنر بھی آتا ہے

رواج و رسم کا اس کو ہنر بھی آتا ہے مجھے بلاتا بھی ہے میرے گھر بھی آتا ہے بدن کا حسن دمکتا ہے رات اندھیرے میں اک آفتاب سحر بے سحر بھی آتا ہے جدائیوں میں فقط گھر سے دوریاں تو نہیں فراق صورت دیوار و در بھی آتا ہے محبتوں میں گھلا جسم یاد ہے مجھ کو کبھی رقیب مرا میرے گھر بھی آتا ...

مزید پڑھیے

درد کا آبشار جاری ہے

درد کا آبشار جاری ہے تم بھی ہو رات بھی تمہاری ہے صبح کی نیند وقت کی خوشبو تم ٹھہر جاؤ تو ہماری ہے تری ہر بات جبر کی پابند تری ہر بات اختیاری ہے کس نے یہ فیصلہ کیا ہوگا کیوں مری زندگی تمہاری ہے شعر کے داخلی ترنم میں اک سکوں خیز بے قراری ہے رات دن اس کو یاد کرتا ہوں وقت پر جس کی ...

مزید پڑھیے
صفحہ 46 سے 4657