اپنی آنکھوں کو نم کریں کیسے
اپنی آنکھوں کو نم کریں کیسے
لذت درد کم کریں کیسے
جو تسلی بھی دے نہیں سکتے
ان سے اظہار غم کریں کیسے
ان کی فطرت میں بے وفائی ہے
پھر وہ ہم پہ کرم کریں کیسے
حسن مغرور کی اداؤں پر
دل کو قربان ہم کریں کیسے
جن پہ ہے وقت نے ستم ڈھائے
وہ کسی پہ ستم کریں کیسے
جن کے معنی ہی کچھ نہیں ہوتے
ایسے الفاظ ضم کریں کیسے
موت آتی ہے ایک دن فانیؔ
آج ہی اس کا غم کریں کیسے