ابر کا ماہتاب کا بھی تھا
ابر کا ماہتاب کا بھی تھا اک زمانہ شراب کا بھی تھا کچھ طبیعت بھی اپنی مائل تھی کچھ جھمیلا شباب کا بھی تھا رات بھر تیری چاندنی اور دن یاد کے آفتاب کا بھی تھا تیری شہرت کے خاص رنگوں میں اک مرے انتخاب کا بھی تھا چاندنی میں ترے بدن کا نکھار حسن کچھ ماہتاب کا بھی تھا موسم وصل تیری ...