شاعری

دور مے ہے مگر سرور نہیں

دور مے ہے مگر سرور نہیں جل رہے ہیں چراغ نور نہیں چوٹ کھانے کا شوق ہے دل کو نگۂ ناز کا قصور نہیں لاکھ آؤ نہ یوں قریب مرے تم کسی وقت دل سے دور نہیں دور دنیا سے ہے مقام ترا میرے ذوق نظر سے دور نہیں میں نہیں ترک مے پہ گر قادر تو تو مجبور اے غفور نہیں لطف کیا دیں بہار و ابر کہ ...

مزید پڑھیے

ملال ہوتے ہوئے دل پہ کچھ ملال نہیں

ملال ہوتے ہوئے دل پہ کچھ ملال نہیں خیال دوست سے اچھا کوئی خیال نہیں جسے زوال نہ ہو وہ کوئی کمال نہیں کمال غم کو ہمارے مگر زوال نہیں جفائیں کر کے جو وہ سست سست بیٹھے ہیں انہیں ملال یہ ہے مجھ کو کچھ ملال نہیں یہ کیا نہیں نگۂ فتنہ ساز تیری کمی ہمارے جذبۂ غم میں اب اشتعال ...

مزید پڑھیے

چین کب آتا ہے گھر میں ترے دیوانے کو

چین کب آتا ہے گھر میں ترے دیوانے کو پھر لئے جاتی ہے وحشت مجھے ویرانے کو تم مٹاتے ہو جو مجھ کو تو سمجھ لو یہ بھی شمع روتی ہے بہت مار کے پروانے کو ہے اگر عیش کسی کو تو بلا سے اپنی ہم تو پیدا ہوئے ہیں رنج و الم کھانے کو خود بھی سولی پہ چڑھا یار کو رسوا بھی کیا کیا کہے اب کوئی منصور سے ...

مزید پڑھیے

غیر ادھر لطف و کرم سے محظوظ

غیر ادھر لطف و کرم سے محظوظ ہم ادھر ظلم و ستم سے محظوظ ہے خوشی پر تری موقوف خوشی کیوں نہ ہوں رنج و الم سے محظوظ بیٹھنے والے تری محفل کے ہوں گے کیا باغ ارم سے محظوظ زندگی سے مری دنیا عاجز ایک عالم ترے دم سے محظوظ آسماں پر ہے دماغ واعظ آج آیا ہے حرم سے محظوظ نار دوزخ سے بچائیں گے ...

مزید پڑھیے

سودا ہوا ہے جس کو رخ زلف یار کا

سودا ہوا ہے جس کو رخ زلف یار کا کیا خوف اس کو گردش لیل و نہار کا کیا پوچھتے ہو حال دل بے قرار کا دھڑکا لگا ہوا ہے غم روزگار کا پھر دیکھیے نہ ایک بھی وعدہ وفا ہوا پھر اعتبار کچھ نہ رہا اعتبار کا نیت کسی کی مائل جور و جفا تو ہو گھٹ جائے طول ابھی ستم روزگار کا اے برق طور کب کی تھی ...

مزید پڑھیے

فکر کیوں ہے قیام کرنے کی

فکر کیوں ہے قیام کرنے کی کوئی منزل نہیں ٹھہرنے کی دام تک لے گئی مجھے پرواز دشمنی میرے بال و پر نے کی اس ستم گر کے جور پیہم سے کس کو فرصت ہے آہ بھرنے کی جانے کیوں حادثے نہیں ہوتے جب سے ٹھانی ہے دل میں مرنے کی وہ بھی اب رو رہے ہیں سوچ کے کچھ تھی خوشی جن کو میرے مرنے کی حسن کی ہر ...

مزید پڑھیے

ملا جو خار تو دل میں بٹھا لیا میں نے

ملا جو خار تو دل میں بٹھا لیا میں نے ہر ایک پھول سے دامن بچا لیا میں نے نظر میں ان کا سراپا بسا لیا میں نے غم فراق کو آساں بنا لیا میں نے نہ پوچھ مجھ سے مرے فرط شوق کا عالم ہر ایک غم کو ترا غم بنا لیا میں نے بھڑک کے بجھ گیا جب اس کا ہر ایک دیا چراغ دل کو شب غم جلا لیا میں نے یہ کیا ...

مزید پڑھیے

غم الفت ہے سبب خلق میں رسوائی کا

غم الفت ہے سبب خلق میں رسوائی کا نام بدنام ہوا کیوں شب تنہائی کا ٹکڑے ٹکڑے ہے جگر آپ کے سودائی کا سامنا آج بھی ہے حشر میں رسوائی کا موت آتی ہے نہ امکاں ہے شکیبائی کا آگ لگ جائے برا ہو شب تنہائی کا دل کے ٹکڑے نہ کرو حسن کی زینت ہے یہی آئنہ ٹوٹا تو کیا لطف خود آرائی کا پڑ گئی اہل ...

مزید پڑھیے

خیالی شکل پر تیرا گماں ہوتا تو کیا ہوتا

خیالی شکل پر تیرا گماں ہوتا تو کیا ہوتا تصور محو سیر لا مکاں ہوتا تو کیا ہوتا پسے جاتے ہیں دل رفتار سے آج ایک عالم کے جو اے پیر فلک تو نوجواں ہوتا تو کیا ہوتا تمہاری دوستی وجہ سکون قلب مضطر تھی اگر دشمن ہمارا آسماں ہوتا تو کیا ہوتا خطا کیا کی زباں پر مدعائے دل اگر لایا خموشی سے ...

مزید پڑھیے

رہا کرتا ہے اے دل سامنا ہر دم مصیبت کا

رہا کرتا ہے اے دل سامنا ہر دم مصیبت کا ہزار آفت کی اک آفت ہے آ جانا طبیعت کا یہی رسم وفا ہے اور یہی حاصل محبت کا کہ اے دل شکر کیجے گر محل بھی ہو شکایت کا وہ اک تم ہو تمہارے منہ میں جو آتا ہے کہتے ہو وہ اک ہم ہیں کہ ہم کو ڈھب نہیں آتا شکایت کا کسی دن موت سے دست و گریباں کرنے والا ...

مزید پڑھیے
صفحہ 44 سے 4657