شاعری

شہر میں سائباں بہت سے ہیں

شہر میں سائباں بہت سے ہیں پھر بھی کیوں بے اماں بہت سے ہیں ڈر گئے ایک امتحان سے تم میری جاں! امتحاں بہت سے ہیں لٹ گیا ایک کارواں تو کیا راہ میں کارواں بہت سے ہیں راز الفت کے ہم نہیں مجرم آپ کے راز داں بہت سے ہیں تیری ہی ہم نوا نہیں دنیا میرے بھی ہم زباں بہت سے ہیں اس زمین سخن میں ...

مزید پڑھیے

زمین فرش فلک سائبان لکھتے ہیں

زمین فرش فلک سائبان لکھتے ہیں ہم اس جہان کو اپنا مکان لکھتے ہیں ہمارے عہد کی تاریخ منفرد ہوگی لہو سے اپنے جسے نوجوان لکھتے ہیں یہ جھوٹ ہے کہ حقیقت یہ جبر ہے کہ خلوص جو بے وفا ہیں انہیں مہربان لکھتے ہیں جو آنے والے زمانوں سے با خبر کر دے جبین وقت پہ وہ داستان لکھتے ہیں سمندروں ...

مزید پڑھیے

زندگی کیا ہر قدم پر اک نئی دیوار ہے

زندگی کیا ہر قدم پر اک نئی دیوار ہے تیرگی دیوار تھی اب روشنی دیوار ہے کیوں بھٹکتی پھر رہے ہیں آج ارباب خرد کیا جنوں کے راستے میں آگہی دیوار ہے بچ نہیں سکتی تغیر کے اثر سے کوئی شے پہلے سنتی تھی مگر اب دیکھتی دیوار ہے ہم تو وابستہ ہیں ایسے دور سے جس دور میں آدمی کے راستے میں آدمی ...

مزید پڑھیے

خاکداں کو حاصل ذوق نظر سمجھا تھا میں

خاکداں کو حاصل ذوق نظر سمجھا تھا میں خواب کے عالم کو کتنا معتبر سمجھا تھا میں کیا خبر تھی مل کے تو مجھ سے جدا ہو جائے گا اس دھندلکے کو نہ جانے کیوں سحر سمجھا تھا میں آج پھرتی ہے نظر ہر راہ میں بھٹکی ہوئی کیوں غبار کارواں کو راہبر سمجھا تھا میں اپنے اندر دیکھتا تھا جلوہ‌ ہائے ...

مزید پڑھیے

بہ ہر لمحہ پگھلتا جا رہا ہوں

بہ ہر لمحہ پگھلتا جا رہا ہوں نئے سانچے میں ڈھلتا جا رہا ہوں مری منزل مرے پیش نظر ہے مگر رستے بدلتا جا رہا ہوں مرے اشعار میرا آئنہ ہے میں اپنا فن اگلتا جا رہا ہوں کوئی صورت نکالو زندگی کی کہ اب غم سے بہلتا جا رہا ہوں سفر تو زندگی کی شرط ٹھہرا نہ چلنے پر بھی چلتا جا رہا ...

مزید پڑھیے

پھول کیا چیز ہے کلی کیا ہے

پھول کیا چیز ہے کلی کیا ہے بن تمہارے یہ زندگی کیا ہے اجڑے دل سے ذرا کوئی پوچھے سونے صحرا میں دل لگی کیا ہے وہ جو نوحہ پڑھا کرے بلبل کیا بتائے گا نغمگی کیا ہے میری گفتار صدق پیہم ہے پھر یہ سورج کی روشنی کیا ہے گر تردد ہو آزما دیکھو ہاتھ کنگن کو آرسی کیا ہے میری آنکھوں میں پڑ ...

مزید پڑھیے

کیوں بھلا چلمن کو سرکانے پہ وہ مائل نہیں

کیوں بھلا چلمن کو سرکانے پہ وہ مائل نہیں کون سا دریا ہے وہ جس کا کوئی ساحل نہیں در حقیقت ہے یہی معراج عشق و عاشقی میرے اس کے درمیاں اب کوئی بھی حائل نہیں اس کی شمشیر نظر نے چاک کر ڈالا جگر بے وفا ہوتے ہوئے لگتا ہے وہ بزدل نہیں پڑھ لیا آنکھوں کے خامے سے لکھی تحریر کو مسلک عشاق ...

مزید پڑھیے

ترے بغیر میں کتنا ہوں بے قرار نہ پوچھ

ترے بغیر میں کتنا ہوں بے قرار نہ پوچھ بہار گلشن الفت کا حال زار نہ پوچھ گیا ہے میرے محلہ سے جب سے بدر منیر ہے چشم قلب حزیں کیسی زار زار نہ پوچھ فراق یار میں بستر کی غیر حالت ہے ہے کتنا بالش مخمل بھی سوگوار نہ پوچھ شکستہ قلب پہ لگتی ہے چوٹ اے ہمدم گزر رہی ہے جو دل پر وہ بار بار نہ ...

مزید پڑھیے

جس طرف دیکھو نظر آتے ہیں طعنے والے

جس طرف دیکھو نظر آتے ہیں طعنے والے ہیں کہاں نغمۂ دلگیر سنانے والے کس سے روٹھیں گے بھلا کون منائے گا ہمیں زینت شہر خموشاں ہیں منانے والے اب تو تعبیر بھی برعکس نظر آتی ہے گم ہوئے جانے کہاں خواب سہانے والے یہ زمانہ کا تقاضہ ہے کروں آہ و بکا ورنہ یہ لب تھے ہمیشہ سے ترانے ...

مزید پڑھیے

ذرا سا جھانک لو ان بیقرار آنکھوں میں

ذرا سا جھانک لو ان بیقرار آنکھوں میں دکھائی دے گا تمہارا دیار آنکھوں میں گراں ہوئے مرے دلبر فراق کے لمحے ابھر کے دل سے چلا آیا پیار آنکھوں میں زہے نصیب رخ ناز گر نظر آئے بسا کے رکھ لوں میں جان بہار آنکھوں میں کہاں قیام ہے جان جگر بتا دے ذرا یہی سوال اٹھا بار بار آنکھوں ...

مزید پڑھیے
صفحہ 36 سے 4657