پھول کیا چیز ہے کلی کیا ہے

پھول کیا چیز ہے کلی کیا ہے
بن تمہارے یہ زندگی کیا ہے


اجڑے دل سے ذرا کوئی پوچھے
سونے صحرا میں دل لگی کیا ہے


وہ جو نوحہ پڑھا کرے بلبل
کیا بتائے گا نغمگی کیا ہے


میری گفتار صدق پیہم ہے
پھر یہ سورج کی روشنی کیا ہے


گر تردد ہو آزما دیکھو
ہاتھ کنگن کو آرسی کیا ہے


میری آنکھوں میں پڑ گئے حلقے
کوئی پوچھے کہ دل لگی کیا ہے


پردہ چہرہ سے تھوڑا سرکا دو
ہم بھی دیکھیں کہ مے کشی کیا ہے


ایک پرزہ سہی مگر لکھ دو
پڑھے لکھے کو فارسی کیا ہے


جام دیدار اب پلا بھی دو
حد سے بڑھ کر یہ بے رخی کیا ہے


یک بہ یک آ گئی فلکؔ سے صدا
یہ شکایت کی پھلجھڑی کیا ہے