شاعری

تم مرے شہر میں آتے ہو چلے جاتے ہو

تم مرے شہر میں آتے ہو چلے جاتے ہو دل پہ اک زخم لگاتے ہو چلے جاتے ہو تم سے مل کر بھی کوئی بات نہیں ہو پاتی صرف اپنی ہی سناتے ہو چلے جاتے ہو میں کہ اسباب سفر باندھ کے آ جاتی ہوں تم نئی راہ دکھاتے ہو چلے جاتے ہو موسم گل کے اترتے ہی مرے آنگن میں ہجر کا گیت سناتے ہو چلے جاتے ہو آج کی ...

مزید پڑھیے

زخم شدت میں مسکرا رہے تھے

زخم شدت میں مسکرا رہے تھے حضرت میر یاد آ رہے تھے یہ وہ پاگل ہے جس کا ذکر کیا وہ تعارف مرا کرا رہے تھے کس قدر شوخ ان کا لہجہ تھا ہم تو بس دیکھتے ہی جا رہے تھے کیا کوئی زخم دل پہ کھا بیٹھے تم جو غالب کو گنگنا رہے تھے ہم تو دہلیز سے ہی لوٹ آئے وہ بھی محفل سے اٹھ کے جا رہے تھے کر کے ...

مزید پڑھیے

میری صورت کو دیکھو کچھ نہ پوچھو ماجرا میرا

میری صورت کو دیکھو کچھ نہ پوچھو ماجرا میرا کہ جو گزری ہے مجھ پر خوب واقف ہے خدا میرا نشان پا سے چلتا ہے پتا تلووں کے چھالوں کا جما ہے دشت میں بھی دور تک نقش وفا میرا قفس میں ایک بیمار محبت جان دیتا ہے چمن والوں سے یہ پیغام کہہ دینا صبا میرا میری ناکامیٔ امید بھی ہے رحم کے ...

مزید پڑھیے

کیوں کہہ رہے ہو نزع میں ہم سے خفا نہ ہو

کیوں کہہ رہے ہو نزع میں ہم سے خفا نہ ہو اس کو فریب دو جو تمہیں جانتا نہ ہو یہ چاہتے ہیں ہم کہ کوئی دوسرا نہ ہو خلوت ہو ہم ہوں تم ہو تمہاری حیا نہ ہو اے دل خدا کے واسطے ہم سے خفا نہ ہو حسن آشنا تو تھا ہی ستم آشنا نہ ہو وہ ہو جو تیری شان کے شایاں ہو اے کریم میں کیا کہوں زباں سے کہ اب ...

مزید پڑھیے

اس کی جانب یوں موڑ دی آنکھیں

اس کی جانب یوں موڑ دی آنکھیں اس کے چہرہ پہ چھوڑ دی آنکھیں پھر ترے خواب دیکھنے کے لیے ہم نے بستر پہ چھوڑ دی آنکھیں وہ جو آئے تو جاگ جاتی ہیں اس کی آہٹ سے جوڑ دی آنکھیں اب کے بالکل بھلا دیا اس کو اب کے بالکل نچوڑ دی آنکھیں

مزید پڑھیے

کیسے کیسے منظر میری آنکھوں میں آ جاتے ہیں

کیسے کیسے منظر میری آنکھوں میں آ جاتے ہیں یادوں کے سب خنجر میری آنکھوں میں آ جاتے ہیں میری پیاسی آنکھیں پھر بھی رہ جاتی ہیں پیاسی ہی یوں تو سات سمندر میری آنکھوں میں آ جاتے ہیں کس کی یاد کی خوشبو سے میں دن بھر مہکا رہتا ہوں کس کے خواب سنور کر میری آنکھوں میں آ جاتے ہیں کس ...

مزید پڑھیے

کیسے کیسے منظر میری آنکھوں میں آ جاتے ہیں

کیسے کیسے منظر میری آنکھوں میں آ جاتے ہیں یادوں کے سب خنجر میری آنکھوں میں آ جاتے ہیں میری پیاسی آنکھیں پھر بھی رہ جاتی ہیں پیاسی ہیں یوں تو سات سمندر میری آنکھوں میں آ جاتے ہیں کس کی یاد کا دریا میرے دل سے ہو کر بہتا ہے کس کے درد پگھل کر میری آنکھوں میں آ جاتے ہیں کس کی یاد کی ...

مزید پڑھیے

وو جو مجھ سے ملتا نہیں

وو جو مجھ سے ملتا نہیں شاید مجھ کو سمجھا نہیں اس کا غم ہے میرا غم میرا غم کیوں اس کا نہیں اب تو ایسا لگتا ہے سچ بھی جیسے سچا نہیں اس کو کیسے بھولوں میں اب یہ میرے بس کا نہیں اب تو سب ہی کرتے ہیں پیار کسی کو ہوتا نہیں مجھ کو زندہ رکھتا ہے وو جو مجھ پہ مرتا نہیں

مزید پڑھیے

گیا اب آفتاب حشر کا بھی جلوہ گر ہونا

گیا اب آفتاب حشر کا بھی جلوہ گر ہونا شب فرقت ہماری ہے یہ کیا جانے سحر ہونا وہاں جا کر مرے نالوں کا یا رب بے اثر ہونا قیامت تھا کسی کا رات کو دشمن کے گھر ہونا بہت اچھے ہیں جن پر ظلم ہوتے ہیں زمانے کے اسی کو اہل دل کہتے ہیں منظور نظر ہونا خیال اک نازنیں کا دل میں پھر رہ رہ کے آتا ...

مزید پڑھیے

پوچھتے ہیں تری حسرت کیا ہے

پوچھتے ہیں تری حسرت کیا ہے آج مجھ پر یہ عنایت کیا ہے کیا کہوں رنگ طبیعت کیا ہے ایک آفت ہے محبت کیا ہے ذبح کرتے ہو جو منہ پھیر کے تم ایسی بھی میری مروت کیا ہے جس میں تم خوش اسی میں میں خوش ہوں رنج کیا چیز ہے راحت کیا ہے بولتی ہی نہیں تصویر تری پھر مرے جینے کی صورت کیا ہے کسی ...

مزید پڑھیے
صفحہ 1088 سے 4657