یہ جیسے کوہساروں میں ہوا رستہ بناتی ہے
یہ جیسے کوہساروں میں ہوا رستہ بناتی ہے محبت جب بناتی ہے جدا رستہ بناتی ہے محبت ہارتی کب ہے محبت گر محبت ہو محبت کے لیے خلق خدا رستہ بناتی ہے حرا و ثور سے ہوتی ہوئی یہ لا مکاں پہنچی تم اب بھی پوچھتے ہو کیا وفا رستہ بناتی ہے اشارے سے ہی کر دیتی ہے دو ٹکڑوں میں قلزم کو ہمیں معلوم ...