شاعری

پھر اس کے بعد راستہ ہموار ہو گیا

پھر اس کے بعد راستہ ہموار ہو گیا جب خاک سے خیال نمودار ہو گیا اک داستان گو ہوا ایسا کہ اپنے بعد ساری کہانیوں کا وہ کردار ہو گیا سایہ نہ دے سکا جسے دیوار کا وجود اس کا وجود نقش بہ دیوار ہو گیا آنکھیں بلند ہوتے ہی محدود ہو گئیں نظریں جھکا کے دیکھا تو دیدار ہو گیا وہ دوسرے دیار کی ...

مزید پڑھیے

کسی انسان کو اپنا نہیں رہنے دیتے

کسی انسان کو اپنا نہیں رہنے دیتے شہر ایسے ہیں کہ تنہا نہیں رہنے دیتے دائرے چند ہیں گردش میں ازل سے جو یہاں کوئی بھی چیز ہمیشہ نہیں رہنے دیتے کبھی ناکام بھی ہو جاتے ہیں وہ لوگ کہ جو واپسی کا کوئی رستہ نہیں رہنے دیتے ان سے بچنا کہ بچھاتے ہیں پناہیں پہلے پھر یہی لوگ کہیں کا نہیں ...

مزید پڑھیے

کیوں ہر عروج کو یہاں آخر زوال ہے

کیوں ہر عروج کو یہاں آخر زوال ہے سوچیں اگر تو صرف یہی اک سوال ہے بالائے سر فلک ہے تو زیر قدم ہے خاک اس بے نیاز کو مرا کتنا خیال ہے لمحہ یہی جو اس گھڑی عالم پہ ہے محیط ہونے کی اس جہان میں تنہا مثال ہے آخر ہوئی شکست تو اپنی زمین پر اپنے بدن سے میرا نکلنا محال ہے سورج ہے روشنی کی ...

مزید پڑھیے

ایک رہنے سے یہاں وہ ماورا کیسے ہوا

ایک رہنے سے یہاں وہ ماورا کیسے ہوا سب سے پہلا آدمی خود سے جدا کیسے ہوا تیرے بارے میں اگر خاموش ہوں میں آج تک پھر ترے حق میں کسی کا فیصلہ کیسے ہوا ابتدا میں کیسے صحرا کی صدا سمجھی گئی آخرش سارا زمانہ ہم نوا کیسے ہوا چند ہی تھے لوگ جن کے سامنے کی بات تھی میں نے ان لوگوں سے خود جا ...

مزید پڑھیے

کوئی دشمن نہیں ہوتا برے حالات کے پیچھے

کوئی دشمن نہیں ہوتا برے حالات کے پیچھے کوئی اپنا ہی ہوتا ہے کسی بھی گھات کے پیچھے فقط اتنا کہا تھا نا ہمیں تم سے محبت ہے ہماری جان لو گے کیا ذرا سی بات کے پیچھے تجھے معلوم ہے گوری کہ بارش کیوں ہوئی اس دن کوئی اشکوں سے رویا تھا تری بارات کے پیچھے شکست فاش دشمن نے ہمیں ایسے نہیں ...

مزید پڑھیے

زاویے بہاروں کے سب حسین ہوتے ہیں

زاویے بہاروں کے سب حسین ہوتے ہیں جھوٹ کے سبھی موسم بے یقین ہوتے ہیں ہم بھی جان کر ان سے عہد و پیماں کرتے ہیں اس کے جھوٹے وعدے بھی دل نشین ہوتے ہیں جھیلتے ہیں سارا دکھ لب پہ کچھ نہیں لاتے درد کی رفاقت کے جو امین ہوتے ہیں سیپ میں ہی رہتے ہیں صورت صدف بن کر دل میں یاد کے موتی یوں ...

مزید پڑھیے

جس میں دل کش وفا کا پھول نہیں

جس میں دل کش وفا کا پھول نہیں ایسی چاہت مجھے قبول نہیں تو جسے روند کے گزر جائے میں تری راہ کی وہ دھول نہیں کیوں ہو لاحق مجھے پشیمانی عشق کرنا تو کوئی بھول نہیں میری خوشیاں بھی اس کے ساتھ گئیں کون کہتا ہے میں ملول نہیں وہ محبت کا راستہ کب ہے جس میں پتھر نہیں ببول نہیں جیسے ...

مزید پڑھیے

تیری آنکھوں سے دوستی ہوئی ہے

تیری آنکھوں سے دوستی ہوئی ہے تب کہیں جا کے روشنی ہوئی ہے اب تجھے عذر کیا ہے آنے میں دیکھ برسات بھی تھمی ہوئی ہے یہ خسارہ تو میں اٹھا چکی ہوں یہ محبت تو میں نے کی ہوئی ہے صرف یہ شام ہی نہیں ہے سرد برف باتوں میں بھی جمی ہوئی ہے تم سے اتنا بھی کہہ نہیں پائی تم سے مل کر مجھے خوشی ...

مزید پڑھیے

نغمے ہوا نے چھیڑے فطرت کی بانسری میں

نغمے ہوا نے چھیڑے فطرت کی بانسری میں پیدا ہوئیں زبانیں جنگل کی خامشی میں اس وقت کی اداسی ہے دیکھنے کے قابل جب کوئی رو رہا ہو افسردہ چاندنی میں کچھ تو لطیف ہوتیں گھڑیاں مصیبتوں کی تم ایک دن تو ملتے دو دن کی زندگی میں ہنگامۂ تبسم ہے میری ہر خموشی تم مسکرا رہے ہو دل کی شگفتگی ...

مزید پڑھیے

جو رہین تغیرات نہیں

جو رہین تغیرات نہیں موت ہے موت وہ حیات نہیں کچھ بہاروں ہی پہ نہیں موقوف میری وحشت کو بھی ثبات نہیں مسئلے حسن کے بھی نازک ہیں عشق ہی کے معاملات نہیں آج سے دل یہ بزم ہے ان کی یہ حریم تصورات نہیں شاخ گل ہو کہ گردن مینا میرے ہاتھوں میں ان کا ہات نہیں کعبہ و دیر کو ثبات ہے کب میکدے ...

مزید پڑھیے
صفحہ 1085 سے 4657