شاعری

جسے سناؤ گے پہلے ہی سن چکا ہوگا

جسے سناؤ گے پہلے ہی سن چکا ہوگا مجھے یقین ہے یہ ایسا واقعہ ہوگا یہاں تو اب بھی ہیں تنہائیاں جواب طلب وہ پہلے پہل یہاں کس طرح رہا ہوگا جو آج تک ہوا کچھ کچھ سمجھ میں آتا ہے کوئی بتائے یہاں اس کے بعد کیا ہوگا خلا میں پائیں گے تارا جو دور تک نکلیں پھر اس کے بعد بہت دور تک خلا ...

مزید پڑھیے

وہ حقیقت میں ایک لمحہ تھا

وہ حقیقت میں ایک لمحہ تھا جس کا دوران یہ زمانہ تھا میری نظروں سے گر پڑی ہے زمیں کیوں بلندی نے اس کو دیکھا تھا کیسی پیوند کار ہے فطرت منتشر ہو کے بھی میں یکجا تھا روشنی ہے کسی کے ہونے سے ورنہ بنیاد تو اندھیرا تھا جب بھی دیکھا نیا لگا مجھ کو کیا تماشا جہان کہنہ تھا اس نے محدود ...

مزید پڑھیے

نکل گئے تھے جو صحرا میں اپنے اتنی دور (ردیف .. ے)

نکل گئے تھے جو صحرا میں اپنے اتنی دور وہ لوگ کون سے سورج میں جل رہے ہوں گے عدم کی نیند میں سوئے ہوئے کہاں ہیں وہ اب جو کل وجود کی آنکھوں کو مل رہے ہوں گے ملے نہ ہم کو جواب اپنے جن سوالوں کے کسی زمانے میں ان کے بھی حل رہے ہوں گے بس اس خیال سے دیکھا تمام لوگوں کو جو آج ایسے ہیں کیسے ...

مزید پڑھیے

خاک میں ملتی ہیں کیسے بستیاں معلوم ہو

خاک میں ملتی ہیں کیسے بستیاں معلوم ہو آنے والوں کو ہماری داستاں معلوم ہو جو ادھر کا اب نہیں ہے وہ کدھر کا ہو گیا جو یہاں معدوم ہو جائے کہاں معلوم ہو مرحلہ تسخیر کرنے کا اسے آسان ہے گر تجھے اپنا بدن سارا جہاں معلوم ہو جو الگ ہو کر چلے سب گھومتے ہیں اس کے گرد یوں جدا ہو کر گزر کہ ...

مزید پڑھیے

فقط زمین سے رشتے کو استوار کیا

فقط زمین سے رشتے کو استوار کیا پھر اس کے بعد سفر سب ستارہ وار کیا بس اتنی دیر میں اعداد ہو گئے تبدیل کہ جتنی دیر میں ہم نے انہیں شمار کیا کبھی کبھی لگی ایسی زمین کی حالت کہ جیسے اس کو زمانے نے سنگسار کیا جہان کہنہ ازل سے تھا یوں تو گرد آلود کچھ ہم نے خاک اڑا کر یہاں غبار کیا بشر ...

مزید پڑھیے

برائے نام سہی سائباں ضروری ہے

برائے نام سہی سائباں ضروری ہے زمین کے لیے اک آسماں ضروری ہے تعجب ان کو ہے کیوں میری خود کلامی پر ہر آدمی کا کوئی راز داں ضروری ہے ضرورت اس کی ہمیں ہے مگر یہ دھیان رہے کہاں وہ غیر ضروری کہاں ضروری ہے کہیں پہ نام ہی پہچان کے لیے ہے بہت کہیں پہ یوں ہے کہ کوئی نشاں ضروری ہے کہانیوں ...

مزید پڑھیے

کیسے جانوں کہ جہاں خواب نما ہوتا ہے

کیسے جانوں کہ جہاں خواب نما ہوتا ہے جبکہ ہر شخص یہاں آبلہ پا ہوتا ہے دیکھنے والوں کی آنکھوں میں نمی تیرتی ہے سوچنے والوں کے سینے میں خلا ہوتا ہے لوگ اس شہر کو خوش حال سمجھ لیتے ہیں رات کے وقت بھی جو جاگ رہا ہوتا ہے گھر کے بارے میں یہی جان سکا ہوں اب تک جب بھی لوٹو کوئی دروازہ ...

مزید پڑھیے

رات اندر اتر کے دیکھا ہے

رات اندر اتر کے دیکھا ہے کتنا حیران کن تماشا ہے ایک لمحے کو سوچنے والا ایک عرصے کے بعد بولا ہے میرے بارے میں جو سنا تو نے میری باتوں کا ایک حصہ ہے شہر والوں کو کیا خبر کہ کوئی کون سے موسموں میں زندہ ہے جا بسی دور بھائی کی اولاد اب وہی دوسرا قبیلہ ہے بانٹ لیں گے نئے گھروں ...

مزید پڑھیے

الگ ہیں ہم کہ جدا اپنی رہگزر میں ہیں

الگ ہیں ہم کہ جدا اپنی رہگزر میں ہیں وگرنہ لوگ تو سارے اسی سفر میں ہیں ہماری جست نے معزول کر دیا ہم کو ہم اپنی وسعتوں میں اپنے بام و در میں ہیں یہاں سے ان کے گزرنے کا ایک موسم ہے یہ لوگ رہتے مگر کون سے نگر میں ہیں جو در بدر ہو وہ کیسے سنبھال سکتا ہے تری امانتیں جتنی ہیں میرے گھر ...

مزید پڑھیے

خود سے نکلوں تو الگ ایک سماں ہوتا ہے

خود سے نکلوں تو الگ ایک سماں ہوتا ہے اور گہرائی میں اتروں تو دھواں ہوتا ہے اتنی پیچیدگی نکلی ہے یہاں ہونے میں اب کوئی چیز نہ ہونے کا گماں ہوتا ہے اک تسلسل کی روایت ہے ہوا سے منسوب خاک پر اس کا امیں آب رواں ہوتا ہے سب سوالوں کے جواب ایک سے ہو سکتے ہیں ہو تو سکتے ہیں مگر ایسا کہاں ...

مزید پڑھیے
صفحہ 1084 سے 4657