پہلے اپنی ہار خود تسلیم کرنی ہے ہمیں
پہلے اپنی ہار خود تسلیم کرنی ہے ہمیں
بعد از اب آپ کی تعظیم کرنی ہے ہمیں
آشنائے رنج و غم کرنے سے پہلے سوچ لیں
کل یہی میراث پھر تقسیم کرنی ہے ہمیں
عشق کی قسمت میں گر آہ و فغاں ہی ہے تو پھر
یہ عبارت عشق کی ترمیم کرنی ہے ہمیں
بعد میں کچھ عاشقی کے باب پر سوچیں گے ہم
پہلے تو حاصل ابھی تعلیم کرنی ہے ہمیں
علم کی خاطر ابھی آٹھوں پہر اور شش جہت
روز قائم اک نئی تنظیم کرنی ہے ہمیں