نشیب فیصل ہاشمی 07 ستمبر 2020 شیئر کریں پہاڑوں میں گھری وادی کی بلکھاتی ہوئی سڑکیں گزرتے موڑ پر جھکتی ہوئی شاخوں سے پوچھیں گی پرانے ماڈلوں کی گاڑیوں نے کیا کہا تم سے مسافر خواہشوں کی منزلوں پر بھی پہنچتے ہیں کہ رستے کی کسی کھائی میں اپنے نام کی قبروں میں جا کر لیٹ جاتے ہیں