نہیں رہو گے تو کچھ نبھانا نہیں پڑے گا
نہیں رہو گے تو کچھ نبھانا نہیں پڑے گا
یہ سر کٹا لو کہ پھر اٹھانا نہیں پڑے گا
یہ جنگ ہوگی تمام غازی شہید ہوں گے
کسی کو میداں سے لوٹ جانا نہیں پڑے گا
خدا کی مانو تو دال روٹی ملا کرے گی
کسی کو مٹی میں ہل چلانا نہیں پڑے گا
کہیں رہوں گا تو چھت ضرورت رہے گی میری
سفر کروں گا تو گھر بنانا نہیں پڑے گا
یہ چابیاں ہیں مرے خزانے کی پاس رکھ لے
مجھے دوبارہ اسے چھپانا نہیں پڑے گا
اسی گلی میں تمام لوگوں کے گھر بنیں گے
کسی کو ملنے کہیں پہ جانا نہیں پڑے گا
قسم خدا کی میں کوئی شکوہ نہیں کروں گا
تجھے محبت میں کچھ نبھانا نہیں پڑے گا