آدمی زاد ہو فطرت کے مطابق مانگو
آدمی زاد ہو فطرت کے مطابق مانگو
جاؤ دل کھول کے شہوت کے مطابق مانگو
اس میں کس بات کا ڈرنا کہ کوئی دیکھے گا
اپنی اوقات و ضرورت کے مطابق مانگو
اس بکھیڑے میں میسر کے مطابق پڑنا
عشق حالات سے فرصت کے مطابق مانگو
ہاں یہ لازم ہے کہ رائج کا بھرم رکھو تم
رب سے اپنوں کی شریعت کے مطابق مانگو
اتنا مانگو جو طریقے سے اٹھا سکتے ہو
یار دامن کی سہولت کے مطابق مانگو
بات سنتا ہے سوالی کا بھرم رکھتا ہے
کھل کے درویش کی شہرت کے مطابق مانگو