جہاں مراد ہے تو اس طرف اشارہ کر
جہاں مراد ہے تو اس طرف اشارہ کر
ترے نصیب کے طعنے مجھے نہ مارا کر
کبھی تو بیٹھ کے یاروں کے ساتھ چائے پی
کبھی تو بیٹھ کے فرصت سے دن گزارا کر
اے خوش مزاج بہت سا خیال رکھ اپنا
اے پر جمال تو اپنی نظر اتارا کر
یہی نصیب ہے تقسیم اسی کو کہتے ہیں
کسی کی مان لے چادر میں رہ گزارا کر
مرا یقین کرے چھوڑ دے تجھے تنہا
تری تو مانتا ہے چاند کو اشارہ کر