صابر امانی کے تمام مواد

11 غزل (Ghazal)

    آدمی زاد ہو فطرت کے مطابق مانگو

    آدمی زاد ہو فطرت کے مطابق مانگو جاؤ دل کھول کے شہوت کے مطابق مانگو اس میں کس بات کا ڈرنا کہ کوئی دیکھے گا اپنی اوقات و ضرورت کے مطابق مانگو اس بکھیڑے میں میسر کے مطابق پڑنا عشق حالات سے فرصت کے مطابق مانگو ہاں یہ لازم ہے کہ رائج کا بھرم رکھو تم رب سے اپنوں کی شریعت کے مطابق ...

    مزید پڑھیے

    خدا کی ذات کو حیرت کے زاویے سے دیکھ

    خدا کی ذات کو حیرت کے زاویے سے دیکھ نظر بھی آئے گا منظر کو حوصلے سے دیکھ یقیں کے خوف نے کتنوں کو روک رکھا ہے یہ اعتبار ضرورت کے فلسفے سے دیکھ ترے خلاف مروت میں کچھ نہیں بولا تو آئنے کو ذرا اور وسوسے سے دیکھ گھما پھرا کے بھی سیدھی سی بات کیا کرنا میں سامنے کی حقیقت ہوں سامنے سے ...

    مزید پڑھیے

    یہ وصل کی وحشت ہے عبادت کی گھڑی ہے

    یہ وصل کی وحشت ہے عبادت کی گھڑی ہے ناراض فرشتوں کی قسم ٹوٹ رہی ہے اے شعلۂ پرجوش توجہ میں ادھر ہوں بد مست ادھر دیکھ جدھر آگ لگی ہے سنتے ہیں خدا روٹھ گیا ہے نہیں سنتا حالانکہ مرے شہر کا ہر شخص ولی ہے اے یار میسر کا مزا لے کے جدا ہو اس موسم گل میں تجھے جانے کی پڑی ہے یہ آنکھ جسے ...

    مزید پڑھیے

    جہاں مراد ہے تو اس طرف اشارہ کر

    جہاں مراد ہے تو اس طرف اشارہ کر ترے نصیب کے طعنے مجھے نہ مارا کر کبھی تو بیٹھ کے یاروں کے ساتھ چائے پی کبھی تو بیٹھ کے فرصت سے دن گزارا کر اے خوش مزاج بہت سا خیال رکھ اپنا اے پر جمال تو اپنی نظر اتارا کر یہی نصیب ہے تقسیم اسی کو کہتے ہیں کسی کی مان لے چادر میں رہ گزارا کر مرا ...

    مزید پڑھیے

    چراغ بس اسی امید پر جلا کرے گا

    چراغ بس اسی امید پر جلا کرے گا کہ واپسی پہ کوئی اس سے رابطہ کرے گا ترے لئے وہ کوئی راستہ نکالے گا وہ سب سے روٹھ بھی جائے تجھے ملا کرے گا دعا سلام مرے اقربا کی سنت ہے تو منہ کو پھیر کے کیسے مجھے خفا کرے گا قسم خدا کی میں خالی کمان لایا ہوں خبر نہیں تھی مخالف مقابلہ کرے گا یہ بات ...

    مزید پڑھیے

تمام