مسافر
مسافر ٹھہر جا اب
تیرے حصے کا سفر طے ہو چکا ہے
دھوپ اور بارش لپیٹی جا چکی ہے
اب سفر کیسا کہ جب رستہ لپیٹا جا چکا ہے
جب رفتار کا ہر پل سمیٹا جا چکا ہے
مسافر ٹھہر جا اب
کہ تجھ کو رکنے کا اشارہ ہو چکا ہے
سفر پورا ہوا
تجھ کو سنوارا جا چکا ہے