میری دادی
پیاری پیاری میری دادی
مجھ کو کہتی ہے شہزادی
میرے سو نخرے سہتی ہے
میری فکر اسے رہتی ہے
جو بھی مانگو سو دیتی ہے
ایک نہیں وہ دو دیتی ہے
مجھے منا کر خوش ہوتی ہے
ورنہ غصے میں روتی ہے
مجھے کوئی جو مارے چٹ سے
ڈانٹ اسے دیتی ہے جھٹ سے
مجھ سے دور نہیں رہ سکتی
وہ یہ بات نہیں سہہ سکتی
کرم خدا کا ہے یہ بے شک
اس کی آنکھوں کی ہوں ٹھنڈک
امبر پر تارے ہیں جتنے
یاد اسے ہیں قصے اتنے
دل کی بات کہوں گی مل کے
نظم فراغؔ انکل کر دیں گے