معصوم بچہ

اک پیارا معصوم سا بچہ
من کا سچا عقل کا کچا
وہ فرماں بردار بہت تھا
نیک اور خوش گفتار بہت تھا
آنکھوں میں اک خواب سجائے
اس نے کچھ پیسے تھے بچائے
اپنی دھن میں کھوئے کھوئے
سارے پیسے کھیت میں بوئے
ماجرا جب یہ باپ نے دیکھا
اپنے بیٹے سے یہ پوچھا
کھیت میں کیوں پیسوں کو چھپایا
بیٹے نے پھر سبب بتایا
دادا اکثر یہ کہتے تھے
جو بوؤ گے وہ کاٹو گے