لب پہ نام آ گیا سودائی کا
لب پہ نام آ گیا سودائی کا
شکریہ حوصلہ افزائی کا
غنچہ و گل میں مہ و انجم میں
جلوہ دیکھا تری رعنائی کا
بے نیازی ہوئی ظاہر تیری
نام روشن ہوا شیدائی کا
جو دیا حد سے فزوں تو نے دیا
حق ادا کر دیا آقائی کا
اے جنوں خار مغیلاں میں ہی
لطف ہے بادیہ پیمائی کا
تیری رسوائی نہ ہو دنیا میں
مجھ کو خدشہ نہیں رسوائی کا
میرا ہر شعر رضاؔ ان کے لئے
آئنہ انجمن آرائی کا