کالی راتوں میں بھر گئے آخر
کالی راتوں میں بھر گئے آخر
رنگ وہ جو اتر گئے آخر
خامشی عمر بھر نہیں سوئی
چاند تارے بکھر گئے آخر
دوستی بادلوں سے کی ہم نے
جہاں ٹھہرے ابھر گئے آخر
زندگی کچھ وفا بھی کرتی ہے
اسی خواہش میں مر گئے آخر
دل تو کہتا تھا جی نہ پائیں گے
دیکھ پر ہم مکر گئے آخر