جسے ہم موم کا گھر جانتے تھے خورشید علیگ 07 ستمبر 2020 شیئر کریں جسے ہم موم کا گھر جانتے تھے وہ نکلا سر بسر پتھر ہی پتھر گئے تھے جسم و جاں تک وارنے ہم اٹھا لائے ہیں آنکھوں میں سمندر