کیا آپ جانتے ہیں کہ انقلاب کیا ہوتا ہے؟ مشہور اقوال

انقلاب آئے گا۔۔۔۔میں نہیں مانتا۔۔۔لال اے لال اے۔۔۔انقلاب کے نعروں میں کیا سچائی ہے؟ کیا انقلاب کا نعرہ محض دکھاوا ہوتا ہے؟ آئیے یہ سوالات تاریخ کے نابغہ روزگار فلسفیوں، دانشوروں اور انقلابیوں سے پوچھتے ہیں:

  • انقلاب چھوٹی چھوٹی باتوں سے متعلق نہیں ہوتے بلکہ چھوٹی چھوٹی باتوں سے پیدا ہوتے ہیں۔(ارسطو)
  • انقلاب کے لغوی معنی تبدیلی،دور درس تبدیلی کے ہیں۔ایسی تبدیلی جو تاریخی،روائتی،سماجی اور نظریاتی پس منظر کو یکسر بدل ڈالے اور معاشرے کی افراد کی زندگی کو نئے قالب میں ڈھالنے کا موجب ہو۔
  • انقلاب کا پہلا لازمہ وہ قربانیاں ہوتی ہیں جو مقصد کے حصول کے لیے دی جاتی ہیں۔
  • ہم جس انقلاب کے آرزو مند ہیں اس کے لیے تو فقظ ایک تبدیلی کافی ہوگی اور وہ یہ کہ کوئی فلسفی حکمران بن جائے یا کوئی حکمران فلاسفی۔(سقراط)
  • سماجی تغیرات افراد کی کاوشوں سے رونما ہوتے ہیں لہذا ہمیں اگر کوئی مردِدانا یا انسانِ کامل دستیاب ہوجائے تو معاشرے کی سب خرابیاں دور ہوسکتی ہیں۔(افلاطون)
  • سماجی انقلاب سے پہلے فکری انقلاب لانا پڑتا ہے۔(لینن)
  • انقلاب کی جدوجہد گھمسان کا رن پڑے گا ۔اس جنگ میں نیم دلی اور سمجھوتے بازی سے کام نہیں چلے گا۔
  • آپ انقلاب کا نظریہ اور طریقہ جاننا چاہتے ہیں تو آپ کو انقلاب میں حصہ لینا ہوگا۔(ماؤزےتنگ)
  • چور،ڈاکو،جیب کترے،سمگلر،بھکاری اچکے،رشوت خور،بدمعاش اور غنڈے انقلاب کے دشمن ہوتے ہیں اور رجعت پسندوں کے تنخواہ یافتہ ایجنٹوں  کا کردار ادا کرتے ہیں جبکہ محنت کش طبقے انقلاب کے لیے پیش پیش ہوتے ہیں۔(ماؤزےتنگ)
  • جب کلام خون پر اثر انداز ہونے لگے اور گھبرو جواب لوہے کی تلاش میں نکل کھڑے ہوں تو سمجھ لو کہ انقلاب آگیا۔(یزد)
  • ہر انقلاب شروع میں صرف کسی ایک شخص کے دماغ کی سوچ ہوتا ہے۔پھر جب وہی سوچ کسی دوسرے شخص کے ذہن میں پیدا ہوجاتی ہے تو انقلاب کی راہ ہموار ہوجاتی ہے۔
  • اگر انقلاب لانا ہے تو ایک منظم انقلابی پارٹی کا ہونا لازمی ہے۔(ماؤزےتنگ)
  • مقصد ِواحد کی لگن والا آدمی ہی سیاسی اور معاشرتی انقلاب پیدا کرتا ہے ،سلطنتیں قائم کرتا ہےاور دنیا کو آئین عطا کرتا ہے۔(علامہ اقبال)
  • جب مقصد اورعمل کا اشراک ہوتا ہے توایک نئی دنیا تخلیق ہونا شروع ہوجاتی ہے۔
  • جب ایسی سوچ پیدا ہوجائے کہ پہلے تو دل کچھ بننے کی تمنا کرے اور پھر برتر بن جانے کی سوچ پیدا ہوجائے تو انقلاب آجاتا ہے۔(ارسطو)
  • فتح ان کی ہوگی جن کا استحصال ہوتا رہا ہے کیونکہ ان کے ساتھ حیات ہے،تعداد کی کثرت ہے،عوام کی طاقت ہے،بے نفسی ہے،ایثار ہے،دیانت کے مسلسل بہتے ہوئے سرچشمے ہیں،آگے بڑھنے بیداری اور تعمیرِنو کا جذبہ ہے،قوت کے ذخیرے ہیں،قابلیت ہے جو کسانوں اور مزدورں میں خفی صورت میں موجود ہوتی ہے۔فتح انہی کی ہوگی۔(لینن)
  • انقلابی اور سچا انقلابی ہونا انتہائی مشکل کام ہے۔
  • انقلاب سے مراد پوری ریاست کا اس انداز سے متاثر ہوجانا ہے کہ تمام افراد کو ایسی تبدیلی کا احساس ہو۔جس کا رونما ہونا بظاہر مشکل نظر آتا ہو۔
  • کوئی فرد جوں ہی انقلاب کےراستے پر گامزن ہوتا ہے وہ اعلی ٰ اخلاق انسان کے روپ میں ڈھلنا شروع ہوجاتا ہے۔(مارکس)
  • اقتصادی آزادی اور خوشحالی کا میٹھا پھل انقلاب ہی کے درخت پر آتا ہے۔(افضل توصیف )
  • انقلاب ظالموں کو مسلح طاقت سے راہ راست پر لے آتا ہےیا پھر ان کو سطح زمین پر رہنے کی بجائے زیرِزمین کردیتا ہے تاکہ عوام سکھ کا سانس لے سکیں۔
  • انقلاب تخلیق نہیں کیے جاتے وہ نازل ہوجاتے ہیں۔(وینڈل فلپس)
  • وہ جو یہ کہتے ہیں کہ انقلاب خاموشی اور امن سے برپا کیا جاسکتا ہے،وہ انقلاب کے معنی نہیں جانتے۔
  • جس طرح کنوئیں کے بند پانی میں موجیں نہیں اٹھتیں اسی طرح بند سماج کے اندر تلاش و تغیر کا جذبہ مشکل سے ابھرتا ہے۔
  • ایک نئے سماج کی تشکیل کی راہ پر اولین قدم آسان نہیں ہوتے۔
  • اگر انقلاب کا ظہور ہورہا ہو اور انقلاب آگے بڑھ رہا ہو تو انقلاب دشمنوں کے ہر عمل سے انقلاب کی تیزی میں مزید شدت پیدا ہوجاتی ہے۔(آر۔اے۔رؤف)

متعلقہ عنوانات