دنیا کے عظیم رہنماؤں کی نظر میں آزادی کیا ہے

آزادی کا سادہ سا مفہوم اگرچہ ہر انسان بلکہ ہر ذی روح سمجھتی اور جانتی ہے، تاہم اس لفظ کی گہرائی کو سمجھنے کے لیے ضروری ہے کہ ہم آزادی کے معنی دنیا کے چند بڑے لوگوں کے اقوال زریں سے سیکھیں۔ آئیے دیکھتے ہیں کہ دنیا کے نامور لوگ آزادی کا مفہوم کس طرح سمجھاتے ہیں:

  • آزادی  کے چراغ تیل سے نہیں لہو سے روشن ہوتے ہیں۔
  • آزادی کا مطلب تقریر اور اظہار کرنے کی آزادی،ضرورتوں کے شکنجوں سے باہر آنے کی آزادی اور خوف سے نجات حاصل کرنے کی آزادی ہے۔(روز ویلٹ)
  • آزادی یہ نہیں کہ اخلاقیات کی پابندی نہ کی جائے۔
  • آزادی کی جنگ کوئی لڑتا ہے،آزادی کے ثمرات کوئی اور حاصل کرتا ہے۔
  • انسانی تاریخ ثابت کرتی ہے کہ جب کوئی قوم موت کی پروا کئے بغیر آزادی اور خود مختاری کی جدوجہد پر کمر بستہ ہوجاتی ہےتووہ ہمیشہ کامیاب و کامران ہوتی ہے۔(کمال سنگ)
  • آزادی کا پودا اگر جڑیں پکڑ لے تو بہت جلد ایک تناور درخت بن جاتا ہے۔
  • جنگ و آزادی لازم ملزوم ہیں اس لیے جو لوگ اپنی آزادی کی حفاظت کے لیے بھی لڑنا پسند نہیں کرتے انہیں چاہیےکہ وہ آسمانوں پر جار ہیں۔
  • جس ملک کے لوگ جاہل ہونے کے باعث سیاسی شعور سے عاری ہوں ایسے لوگوں کے لیے حقوق اور آزادی جیسے تصورات بے معنی ہوتے ہیں۔
  • بد ترین غلام وہ ہے جو اپنی آزادی کے لیے کوشش کرنے کی بجائے اپنی غلامی کا جواز پیش کرتا ہے۔( لینن )
  • آزادی کے مخالف جب آزادی کے حق میں کی گئی تقریروں اور باتوں کے جواب میں کوئی دلیل نہیں دے سکتے تو وہ چیختے چلاتے ہیں اور گولیاں برساتے ہیں۔
  • انسان آزاد رہنے کے لیے پیدا ہوا ہے۔(سارتر)
  • آزادی کا مطلب بہتر صورت حال حاصل کرنے کا جذبہ ہے۔
  • انسان کی آزادی اس وقت تک بے کار ہے جب تک اس کی ضروریات دوسرے کی تحویل میں ہیں۔(کرنل قذافی)

متعلقہ عنوانات