نمازِ عید کا مکمل طریقہ اور آداب

عید الاضحیٰ کے دن صاحبِ استطاعت مسلمان مرد و عورت رضائے الہٰی کے حصول کے لیے جانور قربان کرتے ہیں۔ قربانی سے قبل نمازِ عید ادا کی جاتی ہے۔ عیدین کی نماز شعائرِ دین میں سے ہے۔ نمازِ عید کا مقصد مسلمانوں کی شان و شوکت اور قوت کا اظہار ہے۔ چونکہ نمازِ عید سال بعد پڑھی جاتی ہے تو عموماً نمازِ عید کا طریقہ بھول جاتا ہے یا اس میں غلطی کا احتمال رہتا ہے۔ اس لیے ہم یہاں نمازِ عید کے طریقہ کار کو دہرا رہے ہیں۔

مسلمان سال بھر میں دو عیدیں مناتے ہیں۔ اسلامی تقویم کے نویں مہینے رمضان مبارک کے اختتام پر یکم شوال کو عید الفطر منائی جاتی ہے۔ جبکہ دوسری عید بارہویں مہینے ذی الحج کی دسویں تاریخ کو عیدالاضحٰی منائی جاتی ہے۔ یہ عید حضرت ابراہیم علیہ السلام کی یاد میں منائی جاتی ہے جب انھوں نےاپنے پِسر حضرت اسماعیل علیہ السلام کو خداوند کریم کی راہ میں قربانی کے لیے پیش کیا۔
( نوٹ: نمازِ عید کا یہ طریقہ فقہ حنفی کے مطابق ہے)
نمازِ عید الاضحیٰ پڑھنے کا طریقہ

عیدین (یعنی عید الفطر اور عید الاضحیٰ دونوں) کی نماز کا طریقہ کار یکساں ہے۔ نمازِ عید پر اس مسلمان پر واجب پر جس پر جمعہ کی نماز واجب ہے یعنی ضعیف العمر،مسافر،خواتین اور نابالغ کو استثنیٰ حاصل ہے۔
نمازِ عید دو رکعات پر مشتمل ہوتی ہے۔ عام نماز سے بنیادی فرق صرف زائد تکبیرات کا ہے۔ یعنی یہ دو رکعات عام نماز کی طرح ادا ہوں گی لیکن اس کے ساتھ چھے تکبیریں (اللہ اکبر) زائد پڑھی جاتی ہیں۔ذیل میں ترتیب سے نماز کا طریقہ بتایا جارہا ہے:
1.نیت کرنا: سب سے پہلے نمازِ عید کی نیت کرنا جیسے دو رکعات نمازِ عید واجب ساتھ چھے زائد تکبیروں کے۔۔۔
پہلی رکعت:
2. امام کے ساتھ تکبیر اولیٰ کے ساتھ نماز شروع کیجیے۔ یہ نماز کی پہلی تکبیر ہے۔
3.ثناء پڑھنے کے بعد تین تکبیریں کہی جائیں۔ امام تلاوت سے قبل تین مرتبہ ہاتھ کانوں تک لے کر جائے گا اور ہر بار اللہ اکبر کہے گا۔مقتدی بھی امام کی پیروی میں تین تکبیریں کہے گا۔
4. قیام میں تین تکبیروں کے بعد ہاتھ باندھ لیں۔۔۔امام تلاوت (سورہ فاتحہ اور کوئی سورت) کرے گا۔
5. قیام کے بعد رکوع اور دو سجدوں کے ساتھ پہلی رکعت مکمل ادا ہوگی۔
دوسری رکعت:
6.دوسری رکعت میں پہلے امام تلاوت قرآن مجید کرے گا۔ جس میں سورہ فاتحہ اور کوئی سورت پڑھے گا۔
7. رکوع میں جانے سے پہلے تین تکبیریں کہی جائیں جیسے پہلی رکعت میں پڑھی گئی۔ یعنی ہاتھ کانوں تک لے جاکر تکبیر کہتے ہوئے ہاتھ چھوڑ دینے ہیں۔ اس طرح تین مرتبہ کرنا ہے۔
8. چوتھی تکبیر ہاتھ اٹھائے بغیر پڑھتے ہوئے رکوع میں چلے جائیں ،پھر دو سجدے مکمل کریں۔
9. دوسری رکعت میں دو سجدوں کے بعد تشہد میں بیٹھنا ہوتا ہے۔ تشہد میں التحیات دعا، درود ابراہیمی اور دعا پڑھ کر سلام پھیر دینا ہے۔
خطبہ عید
نمازِ جمعہ میں خطبہ نماز کی ادائیگی سے قبل پڑھا جاتا ہے جبکہ نمازِ عید کے بعد خطبہ پڑھا جاتا ہے۔
عید الاضحیٰ کی نماز کے بعد تکبیر تشریق بلند آواز سے پڑھی جاتی ہیں۔۔۔۔اور امام بھی خطبے میں تکبیر تشریق کی تکرار کرتا ہے۔

متعلقہ عنوانات