خلائی لباس؛ دنیا سب سے مہنگا لباس ، جس کی قیمت 10 لاکھ ڈالر

  کیا آپ جانتے ہیں کہ دنیا کا سب سے مہنگا لباس کون سا ہے؟ اگر آپ کے ذہن میں کسی عرب شہزادی کا لباس آ رہا ہے تو آپ غلط ہیں۔ دنیا کا سب سے مہنگا لباس وہ "خلائی لباس "  (Space Suit) ہے جسے خلانورد(astronaut) پہن کر خلاکے شدیداور انتہائی  ناسازگارماحول میں جاتے ہیں ۔ ایک خلائی لباس کی قیمت8سے10لاکھ ڈالرتک ہوسکتی ہے۔ یعنی پاکستانی روپوں میں یہ رقم 20 کروڑ روپے سے بھی زائد بنتی ہے۔ 

خلائی لباس کس طرح کام  کرتاہے؟ 

خلائی لباس خلا نورد کو کئی لحاظ سے تحفظ فراہم کرتا ہے، جن کی تفصیل اس طرح ہے۔

1۔ بیرونی دبائو کی فراہمی 

  ہم جانتے ہیں کہ ہماراکرہ ہوائی ہمارے جسم پرباہرسے دباﺅڈالتاہے، جبکہ ہمارے خون کابہاﺅاوربافتیں باہرکی طرف دباﺅڈالتے ہیں۔ ان دونوں مخالف دباﺅکی وجہ سے ہم زمین پرآسانی سے رہ سکتے ہیں۔ہمیں نہ ہی باہر سے کرہ ہوائی کا دبائو محسوس ہوتا ہے اور نہ جسم کے اندر  اپنے خون کا دبائو محسوس ہوتا ہے۔ چونکہ خلامیں کرہ ہوائی موجودنہیں ہے، اس لیے وہاں اس بات کاشدید خطرہ موجودہے کہ خون کے اندرونی دباﺅکی وجہ سے ہماراجسم پھٹ جائے۔ خلائی لباس کاسب سے اہم کام ہمارے جسم کووہ بیرونی دباﺅ مہیاکرناہے جس کی وجہ سے خلانوردکاجسم متوازن حالت میں  قائم رہ سکے۔ 

2۔ خلا کی سخت سردی سے تحفظ 

ہم جانتے ہیں کہ خلا  بہت زیادہ سرد ہے۔ وہاں کا درجہ حرارت منفی 20 سے منفی 200 تک ہو سکتا ہے۔ خلائی لباس کادوسرااہم ترین کام خلاکے اس شدیدسرد ماحول میں جسم کومطلوبہ درجہ حرارت مہیاکرناہے۔ یہ لباس بہت زیادہ غیرموصل ہوتے ہیں اوران میں ایسی تہیں موجودہوتی ہیں جوخلانوردکے جسم کواس شدیدماحول سے تحفظ فراہم کرتی ہیں۔

3۔ تابکاری سے بچائو 

خلائی لباس میں ایسی حفاظتی تہیں بھی موجودہوتی ہیں جوخلامیں موجودخطرناک تابکارشعاعوں(ریڈی ایشن)سے تحفظ فراہم کرتی ہیں۔ یہ تہیں خلامیں موجودنہایت چھوٹے شہابیوں(مائیکرومیٹی اورائٹ)اورخلائی ملبے (debris)کے خطرناک ٹکڑوں سے تحفظ فراہم کرتی ہیں۔ یہ ننھے ٹکڑے خلامیں نہایت تیزرفتاری کے ساتھ حرکت کرتے ہوئے موجودہوتے ہیں۔ 

4۔ عمل تنفس میں معاونت 

ہم جانتے ہیں کہ خلا میں کسی قسم کی گیسیں موجود نہیں ہیں۔ خلائی لباس میں ایسا نظام موجود ہوتا ہے جو خلا نورد کو آکسیجن کی فراہمی یقینی بناتا ہے اور اس کے جسم سے خارج ہونے والی کاربن ڈائی آکسائیڈ کو بھی محفوظ کرتا ہے۔ 

ان میں سے اکثر کام سر انجام دینے کا مطلوبہ سامان خلائی سوٹ  کی پشت پر موجود ایک بیگ میں ہوتا ہے جسے ایک قسم کا "لائف سپورٹ سسٹم" کہہ سکتے ہیں۔  ہے ۔ اس بیگ میں  ہی وہ آکسیجن ہوتی ہے جس سے  خلاباز سانس لیتے ہیں اور یہی گیس  سوٹ پر مطلوبہ دبائو بھی  ڈالتی ہے۔ بیگ میں موجود ایک ریگولیٹر سوٹ کو صحیح دباؤ پر رکھتا ہے۔ ایک پنکھا سوٹ اور لائف سپورٹ سسٹم کے ذریعے آکسیجن کو گردش دیتا  ہے جہاں خلابازوں کے سانس چھوڑنے والی کاربن ڈائی آکسائیڈ سوٹ سے ہٹا دی جاتی ہے۔ بیگ سوٹ کے لیے بجلی فراہم کرتا ہے اور مواصلات کے لیے دو طرفہ ریڈیو کا بھی حامل ہوتا ہے۔ 

متعلقہ عنوانات